سچ خبریں:ترکی کے صدر نے ایک تقریر میں کہا کہ مسجد الاقصی پر اسرائیل کا حملہ ظاہر کرتا ہے کہ تل ابیب تعطل کو پہنچ چکا ہے۔
اناطولیہ خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردگان نے اپنے ایک خطاب میں تاکید کی کہ ہم مسلمانوں کے قبلہ اول کے خلاف صیہونیوں کے گھناؤنے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ حملے جلد از جلد بند کیے جائیں۔
ترک صدر نے مزید کہا کہ تمام تر انتباہات کے باوجود اسرائیل کی طرف سے تشدد کی لہر یہ ظاہر کرتی ہے کہ تل ابیب اپنے انجام کو پہنچ چکا ہے،ان اقدامات کا نام جبر کی پالیسی ہے، ترکی کی وزارت خارجہ نے بھی قبل مسجد الاقصی پر صیہونی حکومت کے حملے اور مسجد میں پناہ لینے والے فلسطینیوں کی ایک بڑی تعداد کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ۔
ترک وزارت نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ہم مسجد الاقصی پر صیہونی سکیورٹی فورسز کے گھیراؤ اور اس کی موجودہ تاریخی صورتحال کو تبدیل کرنے کی کوشش نیز بڑی تعداد میں فلسطینی شہریوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
اس بیان میں اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں مسجد اقصیٰ میں فلسطینی نمازیوں پر حملے کسی بھی طرح قابل قبول نہیں ہیں، مزید کہا گیا ہے کہ ہمیں اس وقت کشیدگی میں اضافے پر بہت تشویش ہے جو پورے خطے بالخصوص پھیل رہی ہے۔
بیان میں آیا ہے کہ اسرائیل کو فوری طور پر ایسے اشتعال انگیز اقدامات اور حملے بند کرنے چاہئیں جو خطے میں کشیدگی میں اضافے کا باعث بنیں، ترکی کے وزیر دفاع خلوصی آکار نے مسجد اقصیٰ اور فلسطینی نمازیوں پر صیہونی حکومت کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا: میں اللہ کی عبادت کرنے والے اور اپنے عقیدے کا اظہار کرنے والوں پر اسرائیل کے حملوں کی شدید مذمت کرتا ہوں۔