سچ خبریں:قطر نے ایک بیان جاری کرکے مسجد اقصیٰ کی حیثیت کو تبدیل کرنے کے کسی بھی اقدام کے خلاف انتباہ دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق بیت المقدس میں پرتشدد واقعات اور مسجد الاقصی پر صیہونی افواج کے حملے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے قطر کی وزارت خارجہ نے انتباہ دیا ہے کہ اس ملک کی حکومت مسجد اقصیٰ، قدس اور دیگر مقدس مقامات کی قانونی اور تاریخی صورت حال میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کے خلاف ہے۔
بیان میں آیا ہے کہ فلسطینی قوم کے حقوق کی پامالی کی وجہ سے پیدا ہونے والی کسی بھی کشیدگی اور تشدد کی ذمہ داری غاصب صیہونی حکومت پر عائد ہوتی ہے، مذکورہ وزارت نے اپنے بیان میں مسجد اقصیٰ میں فلسطینی نمازیوں پر اسرائیلی قابضین کے وحشیانہ حملے اور اس مقدس مقام کی بے حرمتی کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے ان جرائم کو روکنے کے لیے فوری اقدام کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ہم مسجد اقصیٰ کی قانونی اور تاریخی حیثیت میں کسی قسم کی تبدیلی کو قبول نہیں کریں گے۔
قطر کی وزارت خارجہ نے بدھ کی صبح ایک اور بیان جاری کرتے ہوئے مسجد الاقصی اور فلسطینی نمازیوں پر صیہونی حکومت کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے فلسطین میں تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔
یاد رہے کہ صہیونی فوج نے بدھ کی صبح مسجد الاقصی پر اپنے حملوں میں درجنوں نمازیوں کو زخمی اور 500 سے زائد کو گرفتار کر لیا،ان حملوں کا فلسطینی مزاحمتی تحریک کی جانب سے راکٹوں سے جواب بھی دیا گیا،مزاحمت کاروں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر مسجد الاقصی میں نمازیوں کے خلاف صیہونی حملے جاری رہے تو صیہونی آباد کاروں کے خلاف راکٹ حملے بھی جاری رہیں گے۔
واضح رہے کہ مسجد الاقصی پر صیہونیوں کے حملے کو بڑے پیمانے پر بین الاقوامی ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے اور عرب لیگ نے مسجد الاقصی پر صیہونی جارحیت کی تحقیقات کے لیے ہونے والے آج کے اپنے ہنگامی اجلاس میں صیہونی افواج کے حملے کی شدید مذمت کی ہے،عرب لیگ نے اس بات پر زور دیا کہ ہم اسلامی اور عیسائی مقدس مقامات پر صیہونی غاصب حکومت کی کسی بھی جارحیت اور حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔