سچ خبریں: فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے سینئر رکن خالد البطش نے عالمی یوم القدس کے موقع پر پریس ٹی وی کے نامہ نگار کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں القدس اتحاد اور مزاحمت کے محور کو فتح کی طرف پہلا قدم قرار دیا۔
فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے ایک سینئر رکن نے کہا کہ یروشلم میں مسلمان اور عیسائی عبادت گزاروں پر حملہ نہ صرف بغاوت کا پیش خیمہ ہے بلکہ اگر یروشلم میں صیہونی حملے جاری رہے تو یہ ایک بڑی علاقائی جنگ کا بھی پیش خیمہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام غزہ اور مغربی کنارے اور پورے مقبوضہ فلسطین میں یروشلم کو اسلامی شناخت سے محروم کرنے کی اسرائیل کی خطرناک کوششوں کے درمیان اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
البطش نے کہا کہ قدس کے عالمی دن کے موقع پر ہم مرحوم امام کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے ہر سال رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو عالمی یوم قدس کے نام سے موسوم کیا۔
فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے ایک سینئر رکن نے کہا کہ اس دن دنیا بھر کے مسلمانوں کو یاد دلایا جاتا ہے کہ وہ صہیونی دشمن کے خلاف یروشلم کا دفاع کرنے اور اسے آزاد کرانے کے لیے اپنا فرض ادا کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام مسلمانوں اور عربوں کو اس صہیونی منصوبے کے خلاف متحد ہو کر بیت المقدس کے خلاف تمام امریکی اور صیہونی سازشوں کو ناکام بنانا چاہیے۔
البطش نے نتیجہ اخذ کیا: "ہمیں یقین ہے کہ ہم فتح کے راستے پر ہیں، اور یہ احساس خاص طور پر گزشتہ سال غزہ میں ہونے والی ‘القدس کی تلوار کی جنگ’ کے بعد مضبوط ہوا ہے۔” ہم سمجھتے ہیں کہ القدس اتحاد اور مزاحمت کے محور کا وجود اس صہیونی منصوبے کے خلاف عظیم فتح حاصل کرنے کی طرف پہلا قدم ہے۔