سچ خبریں:اسلامی جہاد فلسطین کی عسکری شاخ سرایا القدس کے ترجمان ابو حمزہ نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت کی کابینہ اپنے قیدیوں کی جان بچانے کو کوئی اہمیت نہیں دیتی۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ مجرم نیتن یاہو صیہونی حکومت کی تباہی کو تیز کرنے کا سبب ہے کہا کہ دشمن کے کمانڈروں کے شمالی اور جنوبی محاذوں پر ان کی افواج کے بار بار دورے اس فوج کے مایوسی کی علامت ہیں جس نے تیار ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔
جبکہ صہیونی اس سلسلے میں اپنی پے درپے دھمکیوں کے باوجود غزہ کی پٹی کے ساتھ زمینی جنگ سے باوقار بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اسی تناظر میں انہوں نے گزشتہ روز اعلان کیا کہ انہوں نے امریکہ کی درخواست کو قبول کر لیا ہے۔ غزہ کی پٹی پر زمینی حملے کو ملتوی کرنے کے لیے حلقوں اور عبرانی میڈیا کی رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی رہنما غزہ میں زمینی کارروائیوں سے سخت خوفزدہ ہیں۔
بعض صہیونی ذرائع ابلاغ نے یہ بھی اعلان کیا کہ فوج میں خدشات پائے جاتے ہیں کہ اسرائیلی سیاسی حکام غزہ پر زمینی حملے کو مکمل طور پر منسوخ کر دیں گے۔ اسرائیلی فوج کے بعض عہدیداروں کا خیال ہے کہ غزہ کی پٹی پر زمینی حملے کے بہت سنگین نتائج برآمد ہوں گے لیکن اس سے بچنے کا کوئی امکان نہیں ہے اور غزہ کے ساتھ زمینی جنگ دو ہفتے سے چھ ماہ تک جاری رہ سکتی ہے۔