سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے جمعرات کے روز اعتراف کیا کہ حزب اللہ تحریک اس حکومت کے ساتھ بالواسطہ سرحدی مذاکرات کے دوران اہم کامیابیاں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔
المیادین نیوز چینل نے ان ذرائع ابلاغ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ لبنان اور مقبوضہ فلسطین کی سمندری سرحدوں کے معاہدے سے لبنان کے اندر حزب اللہ کی پوزیشن مضبوط ہوگی۔
ان ذرائع ابلاغ نے بھی اعتراف کیا کہ حزب اللہ نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وہ اپنی فوجی طاقت کی مدد سے علاقے اور لبنان میں اپنے سیاسی اور اسٹریٹیجک اہداف حاصل کر سکتی ہے اور اس تحریک کو مزید کمزور یا توڑا نہیں جا سکتا۔
عرب دنیا کے مسائل کے اسرائیلی ماہر یونی بین میناچم نے اس تناظر میں کہا کہ حکومت لبنان کے ساتھ سمندری سرحدوں کے معاہدے کے مسودے کی منظوری کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالے۔ تاہم لبنان نے بھی اصلاحات کی تجویز پیش کی ہے اور وہ انہیں معاہدے میں شامل کرنا چاہتا ہے۔
بین میناچم نے مزید کہا کہ اگر اسرائیل اس معاہدے پر راضی نہیں ہوتا ہے تو لبنان سیکورٹی کشیدگی سے خبردار کرے گا۔ حزب اللہ بھی اس معاہدے کی کامیابی کو اپنی طرف منسوب کرتی ہے اور اسے اپنی فتح سمجھتی ہے۔
ان کا خیال ہے کہ وزیر اعظم یائر لیپڈ اور وزیر جنگ بینی گانٹز نے لبنان کے ساتھ سمندری سرحدی معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے ہتھیار ڈال دیے۔ یوکرین میں جنگ اور پیوٹن کے خلاف جنگ کی وجہ سے بائیڈن بھی یورپ کو گیس فراہم کرنا چاہتے ہیں۔
لبنان کے قائم مقام وزیر اعظم نجیب میقاتی نے آج لبنان کے مارونائٹ کرسچن چرچ کے بشپ بشارا پیٹریس الرائے سے ملاقات میں کہا کہ صدر کے انتخاب کے لیے اتحاد ضروری ہے۔