ہم بچوں کے لیے خوراک اور صحت کی امداد فراہم کرنے سے قاصر ہیں: افغانستان یونیسیف

افغانستان یونیسیف

?️

سچ خبریں:اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ کی رپورٹ کے مطابق اس سال افغانستان یونیسیف کی امدادی درخواستوں میں سے صرف 22.4 فیصد کا فنڈز فراہم کیا گیا ہے جو خدمات فراہم کرنے کے لیے کافی نہیں ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ افغانستان کے کچھ غریب خاندان اس بات سے پریشان ہیں کہ بین الاقوامی امداد میں کمی سے ان کی مشکلات میں اضافہ ہو گا۔

اس کے علاوہ افغانستان کے بہت سے خاندانوں نے کہا ہے کہ غربت کی وجہ سے وہ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو گئے ہیں۔

افغانستان کے میڈیا نے ایک ماں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ اس کے بچے غربت کی وجہ سے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں لیکن وہ کچھ نہیں کر سکتی تھی۔

قبل ازیں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا تھا کہ انہیں افغانستان کے لیے 4.6 بلین ڈالر کی درخواست میں سے صرف 296 ملین ڈالر ملے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کو سب سے بڑے انسانی بحران کا سامنا ہے اور 97 فیصد افغان غربت کی زندگی گزار رہے ہیں۔

مشہور خبریں۔

برطانیہ کا نئے ایٹمی ری ایکٹر بنانے کا اعلان

?️ 26 ستمبر 2021سچ خبریں:برطانوی وزیراعظم نے اپنے ملک میں کم از کم 16 نئے

طوفان الاقصیٰ میں اسرائیل کی سب سے بڑی ناکامی کیا رہی؟

?️ 2 دسمبر 2023سچ خبریں: حالیہ برسوں میں صیہونی حکومت کے سیاسی عدم استحکام، قانون

چین میں مسلمانوں کی صورتحال پر مصری صحافی کی رپورٹ؛ سین‌کیانگ کے دورے کی تفصیلات

?️ 30 نومبر 2024سچ خبریں:مصری صحافی حازم سمیر نے اپنے حالیہ سفر کے دوران چین

میٹا کا 5 بر اعظموں میں زیر سمندر کیبل بچھانے کے منصوبے کا اعلان

?️ 20 فروری 2025سچ خبریں: فیس بک اور انسٹا گرام کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے

طورخم سرحد پر پاک افغان فورسز میں فائرنگ، گولا باری، فوجیوں سمیت 8 افراد زخمی

?️ 4 مارچ 2025طور خم: (سچ خبریں) طورخم سرحد پر پاکستان اور افغان طالبان فورسز

عراق میں عیسائی الحشد الشعبی کی وجہ سے محفوظ ہیں؛موصل چرچوں کے سربراہ

?️ 7 مارچ 2021سچ خبریں:موصل گرجا گھروں کے سربراہ نے داعشی دہشت گرد عناصر کے

اسرائیل کا مستقبل کیسا ہوگا؛صیہونی خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ کی زبانی

?️ 21 جولائی 2023سچ خبریں: صیہونی انٹیلی جنس اور داخلی سلامتی کے ادارے کے سابق

جرمنی بحر ہند میں وسیع فوجی موجودگی کی تلاش میں

?️ 1 ستمبر 2022سچ خبریں:جرمنی کا کہنا ہے کہ وہ بحر ہند اور بحرالکاہل میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے