سچ خبریں:اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ کی رپورٹ کے مطابق اس سال افغانستان یونیسیف کی امدادی درخواستوں میں سے صرف 22.4 فیصد کا فنڈز فراہم کیا گیا ہے جو خدمات فراہم کرنے کے لیے کافی نہیں ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ افغانستان کے کچھ غریب خاندان اس بات سے پریشان ہیں کہ بین الاقوامی امداد میں کمی سے ان کی مشکلات میں اضافہ ہو گا۔
اس کے علاوہ افغانستان کے بہت سے خاندانوں نے کہا ہے کہ غربت کی وجہ سے وہ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو گئے ہیں۔
افغانستان کے میڈیا نے ایک ماں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ اس کے بچے غربت کی وجہ سے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں لیکن وہ کچھ نہیں کر سکتی تھی۔
قبل ازیں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا تھا کہ انہیں افغانستان کے لیے 4.6 بلین ڈالر کی درخواست میں سے صرف 296 ملین ڈالر ملے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کو سب سے بڑے انسانی بحران کا سامنا ہے اور 97 فیصد افغان غربت کی زندگی گزار رہے ہیں۔