سچ خبریں:برطانوی وزیر خارجہ نے ایک تقریر میں کہاکہ ہم ایران کو اس کا 400 ملین ڈالر کا قانونی قرض ادا کرنا چاہتے ہیں۔
دی انڈیپنڈنٹ اخبار کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ لز ٹیرس نے بدھ کے روز کہا کہ ایران سے لیا گیا4 کروڑ ڈالر کا قرض ایک ’قانونی قرض‘ تھا اور لندن اسے ادا کر نا چاہتاہے، اخبار کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ نے چیتھم ہاؤس انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے منعقد کی گئی نشست میں کہا کہ ہم یہ قرض ادا کرنا چاہتے ہیں اور ہم اسے اپناقانونی فرض سمجھتے ہیں،تاہم بہت سارے مسائل ہیں جن کے بارے میں مجھے یقین ہے کہ آپ سب بخوبی واقف ہیں! ۔
انہوں نے اس بارے میں ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے بیان کا ذکر کرتے ہوئے دعویٰ کیاکہ مختلف وجوہات کی بنا پر یہ کوئی آسان کام نہیں ہے!، واضح رہے کہ یہ قرض 1970 کی دہائی میں تہران اور لندن کے درمیان ایک فوجی معاہدے سے متعلق ہے جس کے مطابق لندن ایران کو 1500 شفٹن ٹینک اور 250 بکتر بند گاڑیاں فراہم کرنے کا پابند تھا،تاہم یہ معاہدہ تہران میں امریکی جاسوسی کے اڈےپر قبضے کے بعد ختم کر دیا گیا تھا۔
بین الاقوامی ثالثی عدالت نے برطانوی ملٹری سروس کمپنی کو ایران کو 400 ملین ڈالر ادا کرنے کا حکم دیا ہے جبکہ برطانوی حکومت کا دعویٰ ہے کہ تہران کے خلاف مالی پابندیوں کی وجہ سے اس قرض کو ایران منتقل کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے اور اسی وجہ سے اس نے اب تک ایران کو یہ قرض ادا کرنے سے انکار کیا ہے۔