سچ خبریں:طالبان کے نائب ترجمان نے کہا کہ اب تک افغانستان سے پڑوسی ممالک اور خطے کو کوئی خطرہ نہیں ہے اور ہم اپنےملک کی سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
طالبان کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی نے ایک آڈیو پیغام میں صحافیوں کو بتایا کہ افغانستان سے پڑوسی ممالک اور خطے کو نہ اس وقت کوئی خطرہ ہے اور نہ ہی آئندہ ہوگا، یادرہے کہ حال ہی میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے تاجک صدر امام علی رحمان سے ملاقات کی اور کہا کہ افغان تاجک سرحد پر سکیورٹی کی صورتحال تشویشناک ہے۔
پیوٹن نے تاجک صدر کو بتایا کہ ہمارے معاہدے کے تحت، تاجکستان کی مسلح افواج کو مضبوط کرنے کے لیے کچھ ہتھیار اور آلات فراہم کیے گئے ہیں تاکہ تاجکستان اپنے ملک کو لاحق کسی بھی بیرونی خطرے سے مؤثر طریقے سے نمٹ سکے، سمنگانی نے آڈیو پیغام میں کہاکہ طالبان ملک کے اندر سکیورٹی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ملکی سرحدوں کی بھی حفاظت کرتے ہیں اور اس حوالے سے اٹھائے جانے والے خدشات حقیقت پر مبنی نہیں ہیں،انہوں نے کہا کہ اب تک افغانستان سے پڑوسی ممالک اور خطے کو کوئی خطرہ نہیں ہے نیز طالبان اپنے ملک کی سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
واضح رہے کہ تاجکستان، جس کی افغانستان کے ساتھ 1300 کلومیٹر طویل سرحد ہے، افغانستان میں جنگ اور عدم تحفظ نیز اس ملک سے تاجکستان تک دہشت گردوں کے پھیلاؤ کے بارے میں بارہا تشویش کا اظہار کر چکا ہے۔
یادرہے کہ طالبان کے افغانستان پر کنٹرول کے بعد تاجکستان میں روسی فوجیوں نے فوجی مشقیں شروع کیں اور اپنے فوجی اڈوں کو مضبوط کیا۔