سچ خبریں:امریکہ میں کیے جانے والے ایک سروے سے پتا چلتا ہے کہ اس ملک کے اکثر شہریوں کا کہنا ہے کہ انہیں عنقریب حکومت کے خلاف ہتھیار اٹھانا پڑیں گے۔
امریکی کانگریس سے وابستہ جریدے ہل نے شیکاگو یونیورسٹی کے اداے انسٹیٹیوٹ آف پولیٹکس کی جانب سے کیے جانے والے سروے کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ امریکیوں کی اکثریت حکومت کو کرپٹ سمجھتی ہے اور تقریباً ایک تہائی لوگوں کا کہنا ہے کہ شاید مستقبل قریب میں انہیں حکومت کے خلاف ہتھیار اٹھانا پڑیں گے۔
سروے رپورٹ کے مطابق ریپبلکنز اور مستقل افراد کی دو تہائی تعداد نے کہا ہے کہ امریکی حکومت عام آدمی کے خلاف کرپٹ اور دھوکہ باز ہے، ۵١ فیصد افراد جنہوں نے اس رائے کی تصدیق کی ہے، لبرل ہیں، جریدے کے مطابق سروے میں شریک مجموعی افراد کی ۲۸ فیصد منجملہ وہ ۳۸ فیصد نے بھی جن کے پاس اسحلہ ہے اس نظریے کی تصدیق کی ہے کہ شاید عوام جلد ہی حکومت کے خلاف ہتھیار اٹھانے پر مجبور ہوں گے جبکہ ۳۵ فیصد ریپبلکنز اور ۳۵ فیصد کے قریب مستقل افراد اس نظریے سے اتفاق نظر رکھتے ہیں اور ڈیموکریٹس میں سے ہر پانچ افراد میں سے ایک نے اس نظریے کی تصدیق کی ہے۔
سروے رپورٹ کے مطابق پورے امریکہ کی سطح پر کنزویٹو اور لبرلز کے درمیان فاصلے بڑھتے جا رہے ہیں اور ایک چوتھائی امریکی کہتے ہیں کہ انہوں نے سیاست کی وجہ سے اپنے دوستوں کو گنوا دیا ہے۔ ۷۰ فیصد سے زائد ریپبلکنز اور ۷۰ فیصد سے زائد ڈیموکریٹس نے تصدیق کی ہے کہ ان کی مد مقابل پارٹی اور افراد عموماً ایسے غنڈے ہیں کہ جو مخالفین پر اپنے سیاسی خیالات تھوپنا چاہتے ہیں۔
سروے کے نتائج کے مطابق امریکی عوام کی نصف تعداد کا ماننا ہے کہ ان کے مد مقابل افراد ان ذرائع کی وجہ سے جہاں سے وہ اپنی اطلاعات حاصل کرتے ہیں، سیاست کے بارے میں غلط معلومات رکھتے ہیں۔