سچ خبریں:حماس اسلامی مزاحمتی تحریک کے سیاسی بیورو کے سربراہ نے امید ظاہر کی کہ سعودی عرب جلد ہی اس ملک میں نظر بند فلسطینیوں کو رہا کرے گا۔
فلسطین ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق حماس اسلامی مزاحمتی تحریک کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے سعودی عدلیہ کی جانب سے اس ملک میں زیر حراست فلسطینیوں کو سزا دیے کے فیصلے کے بارے میں ردعمل ظاہر کیا، رپورٹ کے مطابق حماس مزاحمتی تحریک کے سیاسی بیورو کے سربراہ نے امید ظاہر کی کہ سعودی عرب میں قید حماس کے نمائندے ڈاکٹر محمد الخضری سمیت دیگر افراد کو رہا کیا جائے گا اور ان کا کیس بند کردیاجائے گا۔
اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ سعودی عدلیہ فلسطینیوں کےحق میں منصفانہ فیصلہ جاری کرے گی اور اس کیس کو ہمیشہ کے لیے بند کردے گی،واضح رہے کہ اس سے قبل ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی عرب میں تحریک حماس کے زیر حراست رکن محمد الخضری کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا تھا، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے حماس کے رکن کے بیٹے ہانی کی رہائی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
واضح رہے کہ حال ہی میں انسانی حقوق کی متعدد تنظیموں نے علیحدہ علیحدہ بیان جاری کرتے ہوئے سعودی عرب میں زیر حراست حماس اراکین کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے، حماس اسلامی مزاحمتی تحریک کے ترجمان فوزی برہوم نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فلسطینی اسیران خصوصا محمد الخدیری کو سعودی جیلوں سے جلد از جلد رہا کیا جائے”۔
سعودی عرب میں قید فلسطینیوں کے بارے میں غور کرنے کی بات یہ ہے کہ یہ افراد بنیادی طور پر مزاحمت کے حامی ہیں ، تاہم سعودی حکام نے اسرائیل کو خوش کرنے کے لیےان کے خلاف بے بنیاد الزامات لگا کر ان کو حراست میں لے رکھا ہے۔