سچ خبریں: یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کے تیل کے وزیر احمد عبداللہ ڈیرس نے اس اتوار کو یمن میں اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ کار ولیم گریسلی کی میزبانی کی۔
وکاله الصحافہ الیمنیہ نیوز سائٹ نے رپورٹ کیا ہے کہ اس ملاقات میں یمنی عوام کی مشکلات جو کہ یمنی ایندھن کے بحری جہازوں پر قبضے کے میدان میں جارح سعودی اماراتی اتحاد کے من مانی اقدامات کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں پر توجہ دی گئی۔ حالانکہ ان جہازوں کو اقوام متحدہ کے اجازت نامے مل چکے ہیں۔
یمن کے وزیر تیل نے کہا کہ اقوام متحدہ اور عالمی اداروں کو یمنی عوام کے انسانی مسائل کے پیش نظر اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئیں۔ کیونکہ سعودی اتحاد تیل کی مصنوعات کو الحدیدہ بندرگاہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیتا۔
انہوں نے یمنی ایندھن کے بحری جہازوں کے داخلے اور ان کی چوری کو روکنے کے لیے فوری مداخلت کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یمن کے تیل کے 9 جہاز اب بھی اتحاد کی تحویل میں ہیں اگرچہ وہ جبوتی میں معائنہ اور لائسنس یافتہ ہیں۔
یمن کی تیل اور کانوں کی وزارت کی طرف سے ہفتے کے روز منعقد ہونے والی پریس کانفرنس جو یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جارحیت اور یمن کی دولت کی سالہا سال سے منظم لوٹ مار کے عنوان سے منعقد کی گئی تھی نے ایک بیان جاری کیا اور اس بات پر تاکید کی کہ یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے۔ خام تیل 2018 سے رواں سال جولائی کے درمیان 130 ملین بیرل کا تخمینہ ہے۔