سچ خبریں:برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ لندن ایشیائی، افریقی اور لاطینی امریکی ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے طویل المدتی حکمت عملی بنائے گا تاکہ ان ممالک میں روسی اثر و رسوخ کو کم کیا جا سکے۔
ٹاس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے ہفتے کی شام ایک بیان میں کہا کہ آنے والی دہائیوں میں عالمی معیشت کا ایک بڑا حصہ اور اس کے نتیجے میں عالمی طاقت ایشیائی، افریقی اور لاطینی امریکی ممالک کے ہاتھوں میں ہوگی لہذا برطانیہ کی تجویز ہماری اپنی ضروریات اور طاقتوں کے مطابق ہوگی اور تجارت، سرمایہ کاری، ترقی، دفاع، ٹیکنالوجی اور موسمیاتی تبدیلی کے لیے ایک پُل کا کام کرے گی، ان اقدامات کو بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری کے قابل اعتماد ذریعہ سے تعاون حاصل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اسٹریٹجک ثابت قدمی کا مظاہرہ کریں گے اور ہم ایک طویل مدتی عہد کرنے کے لیے تیار ہیں، میں چاہتا ہوں کہ ہماری خارجہ پالیسی کل کے لیے مسلسل منصوبہ بندی کرے، زمین کی تزئین کا جائزہ لے اور آنے والے10، 15 اور 20 سال کو نظر میں رکھے، جیمز کلیورلی جنھوں نے 6 ستمبر کو برطانوی سکریٹری خارجہ کا عہدہ سنبھالا تھا، 12 دسمبر کو سکریٹری خارجہ کے طور پر اپنی پہلی اہم تقریر کریں گے جس میں وہ ان ممالک کے ساتھ جو مستقبل میں تیزی سے اثر انداز ہوں گے برطانیہ کی نئی طویل مدتی اور باہمی طور پر فائدہ مند شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے اپنے وژن کا خاکہ پیش کریں گے۔
بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ وہ مستقبل کی شراکت داریوں کی تعمیر کی اہمیت کو اجاگر کریں گے جو اصولوں، قوانین اور عالمی اداروں کو مضبوط بناتی ہے، جنہوں نے تاریخ میں کسی بھی دوسرے وقت کے مقابلے میں زیادہ لوگوں کے لیے امن اور رشتہ دارانہ خوشحالی کا بے مثال دور پیدا کیا ہے۔
برطانوی وزارت خارجہ کے اعلان کے مطابق جیمز کلیورلی روس جیسے ممالک کے لیے ایک مستند اور قابل اعتماد متبادل بنانے کی ضرورت کی نشاندہی کریں گے،اس بیان میں یہ ذکر کیا گیا ہے کہ لندن خودمختاری اور علاقائی سالمیت نیز آزاد تجارت میں مشترکہ یقین کے ساتھ ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے میں دلچسپی رکھتا ہے۔