سچ خبریں: یمن پر سعودی اتحاد کے حملوں کے انتھونی گوٹیرس نے کہا سنجیدہ مذاکرات شروع ہونے سے پہلے یمن کے معاملے کو جس چیز کی ضرورت ہے وہ جنگ بندی اور ملک کی بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں کو دوبارہ کھولنے کی ہے ۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اقوام متحدہ یمن میں مستقل جنگ بندی کے قیام اور جنگ اور تباہ کن تنازعے کے خاتمے کے لیے ایک جامع سیاسی عمل کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے حالیہ دنوں میں صنعا، الحدیدہ اور یمن کے دیگر حصوں پر سعودی اتحاد کے فضائی حملوں کے جاری رہنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
گوٹیرس نے یہ ریمارکس نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ارکان کے خصوصی اجلاس میں کہے تاکہ 2022 کے لیے سیکرٹری جنرل کی ترجیحات سنیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے دعویٰ کیا ہے کہ یمن میں جنگ بندی کے لیے کوششوں کے دوران امریکا سعودی اماراتی اتحاد یمن کے شمال میں مسلسل بمباری کر رہا ہے۔
جارح اتحاد نے گذشتہ رات صنعاء کے علاقوں کو شدید نشانہ بنایا۔ سعودی اماراتی اتحاد نے جمعہ کی صبح صوبہ صعدہ (شمال مغرب) میں مرکزی جیل اور کئی دیگر علاقوں کو بھی نشانہ بنایا، جس میں صرف مرکزی جیل میں ہی 77 افراد ہلاک اور 138 زخمی ہوئے۔