سچ خبریں: ایسی صورت حال میں جب زندگی گزارنے کے اخراجات اور توانائی کے بلوں کی قیمتوں میں اضافے نے برطانوی عوام کی آواز بلند کی ہے اس ملک کے وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ جب تک ضروری ہے یوکرین کی حمایت جاری رکھی جائے گی۔
برمنگھم انگلینڈ سے مغربی میڈیا نے رپورٹ کیا، جس نے انگلینڈ کی کنزرویٹو پارٹی کانفرنس کے چار روزہ اجلاس کے آغاز کا مشاہدہ کیا کہ لز ٹرس نے اس ملک کی وزیر اعظم کے طور پر اپنی پہلی تقریر میں تقریباً ایک سال تک اپنی کارکردگی کا دفاع کیا۔
ٹیلی گراف کے مطابق بدھ کے روز اپنی تقریر میں لز ٹرس نے انگلینڈ میں ان دنوں افراتفری کی صورت حال کے ساتھ ساتھ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے حوالے سے ملک کی خارجہ پالیسی پر بھی بات کی۔
تقریر کے ایک حصے میں، برطانوی وزیر اعظم اپنی حکومت کے اندرونی عہدوں کی تعریف کر رہے تھے اور ماحولیات کی حمایت کرنے والی دو انگریز خواتین کے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔
احتجاج کرنے والی دونوں خواتین نے ایک بینر اٹھا رکھا تھا جس پر لکھا تھا کہ ان کو کس نے ووٹ دیا؟ اس جھنڈے میں ماحولیات کی حمایت کرنے والی گرین پارٹی کا لوگو دیکھا جا سکتا ہے۔
دونوں مظاہرین کے شور کے بعد لز ٹرس نے اپنی تقریر میں خلل ڈالا اور کانفرنس کے شرکاء اور سیکورٹی فورسز سے خطاب کیا کہ انہیں باہر نکالو۔
برطانوی وزیراعظم کے بیان کے بعد سکیورٹی فورسز ان دونوں احتجاجی خواتین کے پاس گئیں اور ان کے جھنڈے اٹھا کر کانفرنس ہال سے باہر لے گئیں۔
حالیہ دنوں میں حکومت کی ماحولیاتی پالیسیوں اور توانائی کے بلوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے خلاف برطانیہ کے شہر لندن سے لے کر برطانیہ کے دیگر حصوں میں بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے گئے۔