سچ خبریں: عراق کے فتح اتحاد کے ایک رہنما نے عراق کے استحکام اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اس ملک سے امریکی حملہ آوروں کو نکالنے کی ضرورت پر زور دیا۔
المعلومہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراقی فتح اتحاد کے سربراہ عدی عبدالہادی نے کہا کہ امریکیوں نے گزشتہ چار سالوں میں کم از کم 14 بار عراق کے اندر اہداف پر حملہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عراق اور شام پر امریکی حملوں کے پس پردہ مقاصد؛بائیڈن کیا تلاش کر رہے ہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ امریکیوں کی ان جارحیتوں کے دوران درجنوں افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئےجن میں سے زیادہ تر لوگ الحشد الشعبی فورسز ہیں۔
عبدالہادی نے مزید کہا کہ یہ جارحیتیں 2011 میں امریکہ اور عراق کے درمیان اسٹریٹجک معاہدے پر دستخط کے باوجود ہوئی ہیں، جس میں سکیورٹی کوآرڈینیشن کے فریم ورک کی وضاحت کی گئی ہے۔
انہوں نے تاکید کی کہ کسی ملک کی طرف سے ان جارحیتوں کا ہونا ظاہر کرتا ہے کہ یہ ملک استقامت کا خواہاں نہیں ہے بلکہ عراق میں افراتفری پھیلانا چاہتا ہے۔
مزید پڑھیں: کیا امریکہ خطہ میں اپنے منصوبوں پر عملدرآمد کر سکتا ہے؟
عبدالہادی نے نشاندہی کی کہ تمام کوآرڈینیشن فریم ورک اتحادی افواج بغیر کسی استثناء کے عراق سے امریکی فوجیوں کے اخراج اور اسٹریٹجک معاہدے کی شقوں پر نظرثانی کی حمایت کرتی ہیں تاکہ ملک کے استحکام اور امریکی زیادتیوں کو روکا جا سکے۔