سچ خبریں:اپنے آپ کو ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں قرار دینے والے اور انسانی حقوق کی دہائی دینے والے ممالک کا اصلی چہرہ ایک ایک کر کے سامنے آتا جا رہا ہے۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا میں ایک اور اسکول کے باہر سے مزید 182 بچوں کی اجتماعی قبریں دریافت ہوئی ہیں، اطلاعات کے مطابق کینیڈا کی ریاست برٹش کولمبیا میں سابقہ بورڈنگ اسکول سے مزید 182 بچوں کی قبریں دریافت ہوئی ہیں، بچوں کی عمر 7 سے 15 سال کے درمیان ہے جنہیں 1890 سے لیکر 1970 کے درمیان کیتھولک چرچ کے زیر انتظام چلنے والے اسکول میں زبردستی کینیڈین معاشرے میں ہم آہنگی کے لیے تعلیم دی جاتی تھی۔
واضح رہے کہ 19 ویں صدی میں تقریباً ڈیڑھ لاکھ کے قریب بچوں کو زبردستی مسیحی بورڈنگ اسکولوں میں تعلیم دی جاتی تھی تاہم اس دوران ہزاروں بچے مختلف وجوہات کی بنا پر ہلاک ہوگئے تھے،واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کینیڈا کی ریاست سسکیچوان میں سابق بورڈنگ اسکول سے 751 اجتماعی قبریں دریافت کی گئی تھیں جب کہ چند روز قبل بھی ایک اسکول سے 215 بچوں کی اجتماعی قبر برآمد ہوئی ہیں۔
قابل ذکرہے کہ ان ہولناک واقعات سے مغربی ممالک انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں کا بخوبی پتہ چلتا ہے اور یہ بھی معلوم ہوجاتا ہے کہ انسانی حقوق کے ان کے تمام دعوے کھوکھلے ہیں جو صرف دوسرے ممالک کو دبانے کے لیے استعمال کیا جانے والا ایک ہتھکنڈا ہے اور جب اپنی بات آتی ہے تو سب کچھ بھول جاتے ہیں۔