سچ خبریں: غزہ کی پٹی کے شمالی علاقوں میں مزاحمتی قوتوں اور قابض فوج کے درمیان تنازعات میں اضافے کے بعد الجزائر کی پارلیمنٹ نے اسرائیل کے ساتھ جنگ کے قانون کو 100 فیصد ووٹوں سے منظور کر لیا۔
صیہونی حکومت کے خلاف مزاحمت کے بڑے اور حیران کن آپریشن طوفان الاقصی کو 28 دن گزر چکے ہیں جبکہ غزہ کی پٹی میں مظلوم فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی فوجی دستوں اور قابض حکومت کے جنگی طیاروں کے وحشیانہ حملے جاری ہیں نیز غزہ کے شمال میں مزاحمتی مجاہدین اور صیہونی افواج کے درمیان جھڑپوں میں شدت آتی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عرب نیشنل کانگریس کیا کہتی ہے صیہونی ریاست کے بارے میں؟
اس صورتحال کے پیش نظر الجزائر کی پارلیمنٹ نے اسرائیل کے ساتھ جنگ کی اجازت کے قانون کی منظوری دے دی۔
غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف مختلف علاقوں کے عوام کے احتجاج کے بعد الجزائر کی پارلیمنٹ کے نمائندوں نے باضابطہ طور پر اس ملک کے صدر کو ضرورت پڑنے پر صیہونی حکومت کے ساتھ جنگ میں جانے کی اجازت دے دی۔
ووٹنگ کا انعقاد فلسطینی عوام اور مزاحمتی گروپوں کی حمایت میں طویل نعروں کے ساتھ منعقد ہوا۔
مزید پڑھیں: ہمارا ملک صیہونیوں کے تمام منصوبوں کی براہ راست مخالفت کرتا ہے: الجزائر کی حکمران پارٹی
واضح رہے کہ الجزائر پہلا عرب ملک ہے جس کی پارلیمنٹ نے سرکاری اور قانونی طور پر اپنے ملک کی مسلح افواج کو مظلوم فلسطینی قوم کی حمایت میں صیہونی حکومت پر حملہ کرنے کا اختیار دیا ہے۔