سچ خبریں: یمن کی تحریک انصار اللہ کے ایک سینئر رکن نے اعلان کیا ہے کہ یمن کے خلاف امریکی اور برطانیہ کی جارحیت کا نہ کوئی اثر ہوا ہے اور نہ ہو گا۔
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن کی تحریک انصار اللہ کے اعلیٰ عہدیداروں میں سے ایک علی الکحوم نے تاکید کی ہے کہ یمن کے خلاف امریکہ اور برطانیہ کی جارحیت غیرموثر اور اپنے اہداف کی تکمیل میں ناکام رہی ہے اور اس کے بعد بھی ناکام رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں: یمن کے خلاف امریکی اتحاد بننے سے پہلے ہی کیوں ٹوٹ گیا؟
انصاراللہ کے اس سینئر رکن نے تاکید کی کہ یمن کے خلاف امریکہ کے معاندانہ اقدامات اور دھمکیاں یمنی افواج کو فلسطینی عوام کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے سے نہیں روکیں گی۔
الکحوم نے مزید کہا کہ امریکہ اور انگلستان کی طرف سے یمن پر بمباری کے دوران ان اہداف کو نشانہ بنایا جو پہلے سے نشانہ بن چکے تھے، یہ کوئی نئی بات نہیں ہے، تاہم امریکہ اور انگلستان نے یمن کے خلاف کھلی جنگ کا اعلان کر رکھا ہے جس کے بدلے میں انہیں یمن کے حملوں اور اسٹریٹیجک ڈیٹرنس کو برداشت کرنا ہو گا۔
علی الکحوم کہ جنگ جاری ہے اور محاذ کھلا ہے ، امریکیوں اور برطانویوں کو یمن کے خلاف اپنی جارحیت پر پچھتاوا ہو گا اور اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی،ہم ایک طویل عرصے سے یمن میں ہیں اور اب ہم وعدہ شدہ فتح اور جارحوں کے خلاف مقدس جہاد لڑ رہے ہیں۔
اتوار کی شام، خبری ذرائع نے مغربی یمن میں بعض اہداف پر امریکی-برطانوی اتحاد کے نئے حملے کا اعلان کیا اور اس بات کی تصدیق کی کہ امریکی-برطانوی اتحاد نے یمن میں بعض اہداف پر ایک نیا حملہ کیا ہے۔
اسی سلسلے میں المسیرہ کے نامہ نگار نے خبر دی ہے کہ امریکی اور برطانوی اتحادی افواج نے اللحیہ کے علاقے جبل جدع پر حملہ کیا اور اس کے علاوہ امریکی جنگی اور جاسوس طیارے صوبہ الحدیدہ کے آسمان پر متعدد پروازیں کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: یمن کے خلاف امریکی اتحاد کی حالت زار؛برطانوی عہدیدار کی زبانی
یمن نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی عوام اور مزاحمت کی حمایت کے لیے وہ صہیونی بحری جہازوں یا ان بحری جہازوں کو جن کی منزل مقبوضہ سرزمین کی بندرگاہیں ہیں بحیرہ عرب اور بحیرہ احمر سے گزرنے کی اجازت نہیں دے گا اور وہ ان جہازوں کو نشانہ بنائے گا۔
یاد رہے کہ یمنی فوج نے اس فریم ورک میں کامیاب کارروائیاں کی ہیں اور مقبوضہ علاقوں کی جنوبی بندرگاہوں کو بہت زیادہ اقتصادی نقصان پہنچایا ہے۔