کیا یمن پر امریکی اور برطانوی حملے بھی اپنا دفاع ہے؟

امریکی

🗓️

سچ خبریں: اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں اس بات پر زور دیا کہ امریکہ اور برطانیہ کے جارحانہ حملے کا اپنے دفاع کے حق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے واسیلی نیبنزیا نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں تاکید کی ہے کہ امریکہ، انگلینڈ اور اس کے اتحادیوں کے حملے کا یمن کے خلاف اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 میں درج اپنے دفاع کے حق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

نیبنزیا نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کا استعمال تجارتی جہازوں پر لاگو نہیں ہوتا ہے،انہوں نے وضاحت کی کہ اپنے دفاع کے حق کو جہاز رانی کی آزادی کی ضمانت کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا جو ہمارے امریکی ساتھی یہ اچھی طرح جانتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یمن کے خلاف برطانوی اور امریکی فوجی حملے

اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے کے مطابق اقوام متحدہ کا بنیادی مشن، جیسا کہ اس کے چارٹر میں بیان کیا گیا ہے، امن کو لاحق خطرات کو روکنا اور بین الاقوامی اصولوں کی بنیاد پر جارحیت یا امن کی دیگر خلاف ورزیوں کو دبانا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ ہم نے کل اس صورت حال کا سامنا کیا، ایک ملک (یمن) پر دوسرے ممالک کے ایک گروپ کا حملہ۔

نیبنزیا نے عالمی برادری سے کہا کہ وہ یمن کے خلاف واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں کے حملوں کی مذمت کرے کیونکہ یہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اجازت کے بغیر کیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ امریکہ اور انگلستان نے جمعے کی صبح صیہونی حکومت کی حمایت میں یمن پر بڑے حملے کئے،یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کی حمایت میں یمن پر امریکہ اور برطانیہ کی جارحیت کے دوران صنعا اور دیگر کئی صوبوں پر 73 بار حملے کیے گئے جن میں 11 افراد شہید یا زخمی ہوئے۔

اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ امریکی-برطانوی دشمن نے غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے جرائم کی حمایت کرتے ہوئے صنعاء اور حدیدہ، تعز، حجہ اور صعدہ صوبوں کو 73 فضائی حملوں سے نشانہ بنایا، ان حملوں میں مسلح افواج کے 5 اہلکار شہید اور 6 زخمی ہوئے۔

مزید پڑھیں: امریکہ اور برطانیہ کے یمن کے خلاف حملہ کیسا رہے گا؟

یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے مزید تاکید کی کہ امریکی اور برطانوی دشمن یمنی قوم کے خلاف مجرمانہ جارحیت کے نتائج کی پوری ذمہ داری قبول کرتے ہیں،یمن پر امریکی اور برطانوی جارحیت کا جواب ضرور دیا جائے گا ۔

مشہور خبریں۔

ترکی میں امریکی سفیر کی طلبی

🗓️ 23 مئی 2022سچ خبریں:ترکی کی وزارت خارجہ نے انقرہ میں واشنگٹن کے سفارت خانے

بیلجیم میں صیہونی سفیر کی طلبی

🗓️ 2 فروری 2024سچ خبریں: بیلجیئم کی وزارت خارجہ نے غزہ میں صیہونی حکومت کے

مقاومت کس طرح خطے کا کمپاس بن گئی؟ / صہیونی منصوبے کی تباہی پہلے سے کہیں زیادہ

🗓️ 2 اکتوبر 2021سچ خبریں:  اس حقیقت کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ

اسرائیلی فوج کو جنگی اہلکاروں کی قلت کا سامنا ؛ عبرانی اخبار کا انکشاف

🗓️ 4 نومبر 2024سچ خبریں:ایک معروف عبرانی روزنامے نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج

غزہ میں اسرائیل کی فتح ہو سکتی ہے؟امریکی میڈیا کی زبانی

🗓️ 23 دسمبر 2023سچ خبریں: ایک امریکی چینل نے غزہ کی پٹی میں اپنے اہم

بھارت اور مصر کے درمیان ہونے والے معاہدے

🗓️ 26 جون 2023سچ خبریں:مصر اور بھارت نے اتوار کو اعلان کیا کہ دونوں ممالک

ایران اور مصر کی قربت نے صیہونیوں کو کیوں سیخ پا کیا ہے؟

🗓️ 1 جون 2023سچ خبریں:تہران ریاض تعلقات کی بحالی کے بعد ایران اور مصر کے

دنیا کے دیگر ممالک امریکہ کے کے موقف سے متفق نہیں ہیں: کسنجر

🗓️ 28 مئی 2023سچ خبریں:امریکہ کے سابق وزیر خارجہ ہنری کسنجر نے وال اسٹریٹ جرنل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے