سچ خبریں:خبری ذرائع نے یہ کہتے ہوئے کہ مزید اسرائیلی تاجر سعودی عرب کا سفر کریں گے اور معیشت کے میدان میں تل ابیب اور ریاض کے درمیان خفیہ طور پر تعلقات مستحکم ہونے کا اعلان کیا ہے۔
الخلیج الجدید کی رپورٹ کے طابق اسرائیلی میڈیا نے امریکی اسرائیلی دوہری شہریت رکھنے والے اسرائیلی تاجروں کے وفود کے ذریعے ریاض اور تل ابیب کے درمیان غیر اعلانیہ اقتصادی تعلقات معمول پر آنے کی اطلاع دی ہے، اسرائیلی ریڈیو نے اعلان کیا کہ طے پایا ہے کہ اسرائیلی-امریکی تاجروں کا ایک وفد اسرائیل کے بین گوریون ہوائی اڈے سے پرواز کے لیے براہ راست ریاض روانہ ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق جس وقت یہ خبر سامنے آئی اسی وقت بہت سے ذرائع ابلاغ اسرائیل کی جانب سے سعودی عرب سے صنافیر اور تیران جزائر پر تل ابیب کے ریاض کے ساتھ معاہدے کے بدلے تعلقات کو معمول پر لانے کی درخواست پر بات کر رہے تھے۔
یاد رہے کہ امریکہ اور مصر کے ذریعے سہ فریقی رابطوں کے درمیان، سعودی عرب نے تیران اور صنافیر دو جزیروں کی سعودی حکمرانی میں واپسی کے مصر کے فیصلے بعد بین الاقوامی مانیٹرنگ فورسز کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔
یاد رہے کہ تاجروں کے دورے کی کی خبر اسرائیل ہیوم اخبار کی حال ہی میں تیران اور صنافیر جزائر کے حل کے لیے امریکی ثالثی کی رپورٹ کے بعد سامنے آئی ہے۔