سچ خبریں: مشرق وسطیٰ کے امور کے لیے امریکی خصوصی ایلچی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ واشنگٹن غزہ پر اسرائیل کے قبضے کے خلاف ہے ، کہا کہ مشرق وسطیٰ کی صورت حال 7 اکتوبر کو ہونے والے حماس کے حملے سے پہلے جیسی نہیں ہو گی۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق مشرق وسطیٰ کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے خطے میں 7 اکتوبر کی جنگ سے پہلے کی صورتحال واپس نہیں آئے گی۔
یہ بھی پڑھیں: مغرب نے مشرق وسطیٰ کو ایک بڑی جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا
David Satterfield نے اپنی تقریر کے دوران دعویٰ کیا کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کا آغاز حماس نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر خوفناک حملے سے کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ قطر یرغمالیوں کی رہائی کے لیے حماس کے ساتھ ثالثی کی کوشش کر رہا ہے جبکہ غزہ میں یرغمالیوں کی سب سے بڑی تعداد کی رہائی ایک موثر جنگ بندی کا باعث بنے گی۔
مزید پڑھیں: مشرق وسطی میں کیسے امن ہو سکتا ہے؟
اس امریکی اہلکار نے کہا کہ ہم غزہ کے لوگوں کی نقل مکانی اور غزہ کی پٹی کے رقبے میں کمی کو مسترد کرتے ہیں اور ہم اسرائیل کی جانب سے اس علاقے پر دوبارہ قبضے کو قبول نہیں کرتے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کو ایک ہی فلسطینی ریاست کی انتظامیہ کے پاس واپس جانا چاہیے۔