سچ خبریں: غزہ کی پٹی کے بورڈ آف بارڈرز اینڈ کراسنگ کے اعلان کے مطابق اس پٹی کی گزرگاہیں بند ہیں اور کوئی امداد نہیں آ رہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی کے بورڈ آف کراسنگ اینڈ بارڈرز نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کی گزرگاہیں بند ہیں اور کوئی امداد نہیں آرہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں انسانی امداد کی لائن میں لگے افراد ایک بار پھر صیہونی جارحیت کا شکار
غزہ کی پٹی کے بورڈ آف بارڈرز اینڈ کراسنگ نے ایک بیان میں کراسنگ کو دوبارہ کھولنے اور انسانی امداد کی آمد کے حوالے سے امریکی وزارت خارجہ کے دعوے کے جواب میں اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی پٹی کی کراسنگ اب بھی بند ہے اور صیہونی حکومت کے کنٹرول میں ہے نیز رفح پر صیہونی فوج کے حملے اور کراسنگ پر قبضے اور کرم ابو سالم کراسنگ کے بند ہونے کے بعد سے کوئی امداد اس علاقے میں داخل نہیں ہوئی۔
یاد رہے کہ غزہ اور دیگر فلسطینی علاقوں میں فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے اقدامات اور حملے جاری ہیں جب کہ آباد کاروں نے غزہ کو امداد بھیجنے سے روک دیا ہے اور صیہونی اب بھی غزہ میں امداد بھیجنے سے روک رہے ہیں۔
فلسطینی ذرائع نے اعلان کیا کہ صہیونی آباد کاروں نے پتھروں کے ذریعے غزہ جانے والے امدادی راستے کو بند کردیا ہے۔
یاد رہے کہ یہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب غزہ پر صیہونیوں کے حملے جاری ہیں اور صیہونی حکومت کے توپ خانے نے رفح شہر کے وسط میں المصری رہائشی ٹاور کو نشانہ بنایا، اسرائیلی جنگی طیاروں نے رفح کے مشرق میں المضجہہ روڈ پر واقع عبداللہ بن رواحہ مسجد پر بمباری کی۔
دوسری جانب فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ قابض فوج نے رام اللہ کے شمال میں واقع برزیت قصبے میں ایک فلسطینی نوجوان کو گولی مار دی، اس فلسطینی نوجوان کو پیٹ اور ٹانگ میں گولیاں لگی ہیں اور اس کی حالت تشویشناک ہے۔
علاوہ ازیں صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا کہ تل ابیب شہر میں ایک صیہونی آباد کار پر سرد ہتھیاروں سے حملہ کیا گیا ہے،یہ صیہونی اریٹیرین نژاد ہے اور اس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ میں انسانی امداد کے لیے بن گوئر کا مذموم اور غیر انسانی منصوبہ
ادھر غزہ میں القسام بریگیڈز نے اعلان کیا کہ اس نے غزہ شہر کے الصبرہ محلے کے جنوب مشرق میں ایک صہیونی D9 فوجی بلڈوزر کو ٹینڈم راکٹ سے نشانہ بنایا۔