سچ خبریں: امریکہ کے صدر نے ریپبلکنز کی جانب سے ان کے مواخذے اور ہٹانے کی کوششوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ حکومت کے کام میں خلل ڈالنا چاہتے ہیں۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے ریاست ورجینیا میں ایک تقریر کرتے ہوئے ان کے مواخذے اور ہٹانے کی کوششوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مجھے وجہ نہیں معلوم، لیکن میں یہ جانتا ہوں کہ وہ اب میری برطرفی کے خواہاں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا امریکی کانگریس بائیڈن کا بھی ٹرمپ والا حشر کرنے والی ہے؟
انہوں نے کہا کہ میں جو کہہ سکتا ہوں وہ یہ ہے کہ وہ میرا مواخذہ کرنا چاہتے ہیں کیونکہ وہ حکومت کے عمل میں خلل ڈالنا چاہتے ہیں۔
جو بائیڈن نے زور دے کر کہا کہ مجھے کچھ کرنا ہے، ہر کوئی مواخذے کی بات کرتا ہے، لیکن میں ہر صبح جب بیدار ہوتا ہوں تو مواخذے کے بارے میں نہیں سوچتا۔
امریکی صدر نے کہا کہ میں مذاق نہیں کر رہا ہوں، مجھے کام کرنا ہے،میں ان مسائل کو حل کرنے کے لیے پرعزم ہوں جو روزانہ کی بنیاد پر امریکی شہریوں کو متاثر کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی کانگریس کے ایوان نمائندگان کے ریپبلکن اسپیکر کیون میکارتھی نے اس ملک کے صدر جو بائیڈن کا مواخذہ کرنے کے مقصد سے تحقیقاتی عمل شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
میک کارتھی کا کہنا ہے کہ یہ عمل امریکی صدر کے خلاف اختیار کے غلط استعمال، بدعنوانی اور انصاف کی راہ میں رکاوٹ کے الزامات پر توجہ مرکوز کرے گا۔
یاد رہے کہ پچھلے سال سے، امریکی کانگریس کے ایوانِ نمائندگان کا کنٹرول سنبھالنے والے ریپبلکنز نے جو بائیڈن اور وائٹ ہاؤس پر حکومت کرنے والی ڈیموکریٹک انتظامیہ کے خلاف مختلف تحقیقات کا اہتمام کیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ تحقیقات اب تک اہم نتائج تک نہیں پہنچی ہیں اور ان میں سے زیادہ تر امریکی صدر کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے بدعنوانی کے الزامات پر مرکوز ہیں۔
مزید پڑھیں: بائیڈن کے سر پر لٹکتی ایک اور تلوار
اس کے ساتھ ہی سینیٹ ڈیموکریٹس کے کنٹرول میں ہونے کی وجہ سے ایوان نمائندگان میں مواخذے کی تحریک کی تحقیقات ختم نہیں ہوئی ہیں۔
واضح رہے کہ جو بائیڈن کو ہٹانے کی یہ ریپبلکنز کی پہلی کوشش ہے جو ایوان نمائندگان میں منظور ہونے کی صورت میں سینیٹ میں بائیڈن کے مواخذے کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔