سچ خبریں: یورپی یونین اور صیہونی حکومت کے درمیان بنیاد پرست آباد کاروں کو یورپی ممالک میں داخلے کے لیے ویزوں کے معاملے پر پیدا ہونے والے تنازع کے بعد پیرس نے بنیاد پرست صیہونیوں کے فرانس میں داخلے کو منسوخ کرنے کے لیے ایک قانون کی منظوری کا اعلان کیا ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فرانس کی وزارت خارجہ نے بدھ کے روز ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ وہ متعدد صیہونی آباد کاروں کے اس ملک میں داخلے پر پابندی لگائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی فوج کی حمایت سے یہودی آبادکاروں کی ایک بار پھر مسجد الاقصی کی بے حرمتی
فرانسیسی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ فرانس مغربی کنارے میں فلسطینی شہریوں کے خلاف پرتشدد کارروائیوں کے ارتکاب کے جرم میں انتہا پسند اسرائیلی آباد کاروں کے داخلے پر انتظامی پابندی عائد کرنے کے لیے اقدامات کرے گا اور ان اقدامات پر عملدرآمد کرنے کے لیے قومی سطح پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جس کے لیے ان لوگوں کی ممکنہ شناخت کی نشاندہی کرنا اور قانونی ڈھانچہ تیار کرنے کے لیے معلومات اکٹھا کرنا ایک ابتدائی قدم ہے۔
اس بیان میں اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ پیرس یورپی سطح پر بنیاد پرست صیہونی بستیوں کے خلاف پابندیوں کو اپنانے کی حمایت کرتا ہے، اس بات پر زور دیا کہ فرانس آبادکاری کی پالیسی کی شدید مذمت کرتا ہے جو غیر قانونی ہے اور اس سلسلے میں ہم اسرائیلی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ یہودی بستیوں سے دستبردار ہو جائیں اور ترقیاتی پالیسی کی آڑ میں فلسطینی علاقوں میں آبادیاں بنان ترک کر دیں۔
فرانس کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ یہ (غیر قانونی بستیاں) اسرائیل اور فلسطین کے درمیان بقائے باہمی، امن اور سلامتی کے واحد ممکنہ حل کے طور پر ایک آزاد فلسطینی ریاست کی تشکیل کے امکان کو ملتوی کر دیتی ہے۔
اسرائیلی آباد کاروں کا بائیکاٹ
غور طلب ہے کہ یورپی یونین نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی آباد کاروں کے تشدد میں اضافے کی مذمت کی ہے۔
قبل ازیں، فرانسیسی وزارت خارجہ کی ترجمان این کلیئر لوگنڈر نے انکشاف کیا تھا کہ ان کا ملک مغربی کنارے میں فلسطینی شہریوں کے خلاف تشدد کرنے والے اسرائیلی آباد کاروں سے نمٹنے کے لیے نئے اقدامات پر عمل درآمد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جس میں فرانس کے سفر پر پابندی اور ان کے مالی اثاثوں کو منجمد کرنا شامل ہے۔
مزید پڑھیں: مغربی کنارے میں صیہونیوں کے ہاتھوں دو نوجوان فلسطینیوں کی شہادت
اس سے قبل جرمن حکومت نے یورپی یونین سے کہا تھا کہ وہ انتہا پسند اسرائیلی آباد کاروں کے خلاف بھی اسی طرح کی پابندیاں عائد کرے۔
اس حوالے سے امریکہ نے پہلے اعلان کیا ہے کہ وہ ان انتہا پسند اسرائیلی آباد کاروں کو ویزے جاری نہیں کرے گا جو مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف تشدد کی لہر میں ملوث ہیں۔