سچ خبریں: امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینئر اہلکار کا کہنا ہے کہ غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیل کی فیصلہ کن اور جامع فتح کا امکان نہیں ہے۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق امریکی نائب وزیر خارجہ کرٹ کمپل نے غزہ کی جنگ آٹھویں مہینے میں داخل ہونے کے بعد کہا ہے کہ ان کا ماننا ہے کہ حماس کے خلاف اسرائیل کی ہمہ گیر فتح ناممکن ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا اسرائیل نے غزہ جنگ کا ایک بھی مقصد حاصل کیا ہے؟صیہونی میڈیا
کمپل نے میامی، فلوریڈا میں نیٹو یوتھ سمٹ کے دوران کہا کہ میرے خیال میں اسرائیل غزہ میں مکمل طور پر کامیاب نہیں ہو سکتا اگرچہ بعض اوقات ہم اسرائیلی حکام کی باتوں کو سنتے ہیں کہ وہ میدان جنگ میں مکمل فتح کی بات کرتے ہیں لیکن مجھے نہیں لگتا کہ ایسی (فتح) کا امکان ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے اعلیٰ عہدیدار نے بھی رفح کے خلاف صیہونی حکومت کے حملوں پر واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان ناقابل تردید کشیدگی کا اعتراف کیا۔
انہوں نے کہا کہ فرح ایک شہر ہے جو جنوبی غزہ میں واقع ہے اور ان مہاجرین سے بھرا ہوا ہے جو غزہ کی پٹی کے شمال سے بھاگ کر اس سرحدی شہر میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ کمپل کا یہ دعوی اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن بھی کر چکے ہیں ،انہوں نے غزہ میں اسرائیل کی جانب سے حماس کے مکمل خاتمے پرمبنی دعووں پر شکوک کا اظہار کیا تھا، ان کے بقول اگر اسرائیل غزہ کی پٹی پر مکمل طور پر قابض ہو جائے تو بھی اس کے اس پٹی سے نکلتے ہی حماس دوبارہ وہاں آجائے گی۔
مزید پڑھیں: رفح میں صہیونیوں کا حشر ناکامی کے سوا کچھ نہیں: حماس
یادر ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو غزہ کی پٹی پر صیہونی جارحیت کے آغاز سے اب تک 35 ہزار سے زائد فلسطینی، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، شہید ہو چکے ہیں۔