سچ خبریں: اطلاعات کے مطابق امریکہ، مصر اور قطر کے تینوں ممالک اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں جنگ بندی کے لیے نئے معاہدے کے خواہاں ہیں۔
ٹاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ، مصر اور قطر اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں جنگ بندی کے لیے نئے معاہدے کے خواہاں ہیں۔
وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق نئے معاہدے میں غزہ کی پٹی میں قید اسرائیلی قیدیوں کی رہائی شامل ہوگی جس کے بعد محصور علاقے میں مکمل جنگ بندی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: حماس نے اسرائیل کے سکیورٹی اور انٹیلی جنس نظام کو کیسے دھوکہ دیا؟
وال سٹریٹ جرنل نے مذاکرات میں شریک سفارت کاروں کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکہ مصر اور قطر کے ساتھ مل کر غزہ جنگ کے دو اہم فریق اسرائیل اور حماس تحریک کو قیدیوں کی رہائی کے لیے ایک نئے معاہدے کی طرف لا رہا ہے۔
اس اخبار کے مطابق نئے معاہدے میں غزہ کی پٹی میں موجود قیدیوں کی رہائی پر غور کیا گیا ہے اور اس کے بعد اس علاقے میں مکمل جنگ بندی قائم ہو جائے گی۔ تاہم، متحارب فریقوں میں سے کسی نے بھی ابھی تک اس معاہدے پر اتفاق نہیں کیا ہے، لیکن اس پر بات چیت کے لیے ان کی رضامندی کو ایک یقینی پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، اس معاہدے پر چند دنوں میں قاہرہ میں بات چیت متوقع ہے۔
اس معاہدے کے مطابق حماس کو اسرائیلی جیلوں سے کئی سو فلسطینیوں کی رہائی کے بدلے تمام اسرائیلی سویلین قیدیوں کو رہا کرنا ہے۔
اس کے علاوہ اسرائیلی حکومت کو غزہ کے شہروں سے اپنی فوجیں نکالنا ہوگا، پورے غزہ میں آزادانہ نقل و حرکت کی ضمانت دینا ہوگی اور انسانی امداد کو دوگنا کرنے کی اجازت دینا ہوگی۔
مزید پڑھیں: ترکی کی حماس اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کی پیش کش
معاہدے کے دوسرے حصے میں فلسطینی قیدیوں کی ایک بڑی تعداد کی رہائی کے بدلے میں حماس کے زیر حراست خواتین اسرائیلی فوجیوں کی رہائی شامل ہے۔
معاہدے کے تیسرے حصے کے مطابق حماس کو اسرائیلی فوجیوں کو رہا کرنا ہوگا جب کہ اسرائیل غزہ کی پٹی سے اپنی افواج کا کچھ حصہ نکال لے گا۔