سچ خبریں:القدس کی جنگ کے دو ہفتوں کے بعد، صہیونی میڈیا نے لبنانی حزب اللہ کی تحریک کو مقبوضہ علاقوں کے شمال میں اپنے فوجیوں کے خلاف مشغول اور الجھانے کی حکمت عملی کا تجزیہ کیا ہے ۔
المیادین نیٹ ورک کی ویب سائٹ کے مطابق، صیہونی والہ ویب سائٹ کے عسکری امور کے تجزیہ کار امیر بوہبوت نے کہا کہ حزب اللہ نے وہ حاصل کیا جو وہ چاہتی تھی۔ کیونکہ لیڈروں اور اسرائیلی فوج کو سرحدی علاقوں میں حملوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، حملوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ حکمت عملی فوج میں خلل ڈالتی ہے اور اسے میدان میں مزید فوجی بھیجنے کی ترغیب دیتی ہے۔ حزب اللہ کی حکمت عملی فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا شعور بھی پیدا کرتی ہے، خطے میں عوامی پیغام بھیجتی ہے، اور شاید سب سے اہم، زمینی چالوں کو روکنے یا کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔
صہیونی میڈیا نے لبنان کے محاذ کے ساتھ شمال میں فوجی کشیدگی میں اضافے کو حقیقی جنگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ نہ صرف شمال میں اسرائیل کو روکتی ہے بلکہ اسے غزہ میں فیصلہ کن کارروائی کرنے سے بھی روکتی ہے۔
صیہونی حکومت کے چینل 13 کے ایک فوجی تجزیہ کار نے کہا کہ اسرائیل میں تجزیے اس حقیقت پر مبنی ہیں کہ حزب اللہ نے ابھی تک اس جنگ میں شامل ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔