سچ خبریں: معروف امریکی صحافی نے جمعرات کو باخبر اسرائیلی ذرائع کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ جلد ہی اسرائیل کے ہاتھوں غزہ کی پٹی کے قلب میں ایک اور ہیروشیما واقع ہونے والا ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مشہور امریکی صحافی سیمور ہرش نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے بغیر ہیروشیما جیسا منظر نامہ دہرانے کی کوشش کر رہا ہے لیکن ۔
ہرش نے اسرائیلی فوج کے مستقبل کے منصوبوں سے واقف ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ غزہ شہر ایٹمی ہتھیاروں کا سہارا لیے بغیر ایک اور ہیروشیما بننے کے دہانے پر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ اور مغربی پٹی شہدا کے تازہ ترین اعداد و شمار
مشہور امریکی صحافی نے سوشل پلیٹ فارم”سب اسٹیک” (X پلیٹ فارم کی طرح) کے ذریعے رپورٹس اور شواہد کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ اسرائیل جلد ہی غزہ کی پٹی پر اپنا زمینی حملہ کرے گا جس کا مقصد غزہ میں حماس کے باقی ماندہ ہر ایک عنصر کو ختم کرنا ہے اس لیے کہ صیہونیوں کا کہنا ہے کہ وہ حماس کا صفایا کریں گے اور ان میں سے کسی کو زندہ نہیں چھوڑیں گے۔
ہرش نے نشاندہی کی کہ نیتن یاہو کا منصوبہ حماس کے عناصر کو تباہ کرنے کے لیے فوجی آپریشن کرنا ہے۔
یاد رہے کہ فلسطینی مجاہدین نے 7 اکتوبر 2023 کو غزہ کی پٹی میں مسجد الاقصی کی بے حرمتی،فلسطینیوں کے قتل پر مبنی قابض حکومت کے مسلسل جرائم کے جواب میں طوفان الاقصی آپریشن کے ذریعے درجنوں میزائلوں سے مقبوضہ القدس حکومت کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
مزید پڑھیں: فلسطینی شہداء اور زخمیوں کی تعداد میں اضافہ
اس کارروائی کے دوران صیہونی حکومت کے اعلان کے مطابق 1400 اسرائیلی ہلاک اور 3000 سے زائد افراد زخمی ہوئے، اسرائیلی میڈیا نے بھی اعتراف کیا کہ اس حکومت نے اپنی تاریخ میں ایسی ناکامی کبھی نہیں دیکھی۔