سچ خبریں:اقوام متحدہ کی سابق مندوب نکی ہیلی نے منگل کو فاکس نیوز کو بتایا کہ یہ مشرق وسطیٰ کے ممالک ہیں جنہیں غزہ کے مہاجرین کو قبول کرنا چاہیے۔
ہل کے مطابق، جنوبی کیرولینا کی سابق گورنر اور 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات کی امیدوار نکی ہیلی نے کہا کہ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ ہمیں غزہ سے آنے والے کسی بھی مہاجر کو امریکہ میں قبول نہیں کرنا چاہیے۔ یہاں تک کہ جب میں اقوام متحدہ میں تھی تو میں نے کہا تھا کہ ہمیں شامی پناہ گزینوں کو امریکہ نہیں لے جانا چاہیے، کیونکہ میرا ماننا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے ممالک کو انہیں قبول کرنا چاہیے۔
ہیلی نے مزید کہا کہ شام کی جنگ کے دوران میری رائے ایک ہی تھی اور یہی وجہ ہے کہ اب اردن اور ترکی میں شامی پناہ گزینوں کی سب سے زیادہ تعداد موجود ہے اور میں ایمانداری سے سمجھتی ہوں کہ موجودہ حالات میں حماس کی حمایت کرنے والے ممالک کو غزہ کے لوگوں کو قبول کرنا چاہیے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ غزہ چھوڑنے پر مجبور فلسطینی پناہ گزینوں کو قبول کرنے کے لیے قطر، ترکی اور ایران جیسے ممالک بہترین آپشن ہو سکتے ہیں۔
نکی ہیلی کے تبصرے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب دنیا بھر کے رہنماؤں اور لوگوں نے اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے کہ غزہ پر ممکنہ اسرائیلی زمینی حملہ شہریوں کی زندگیوں کو کس طرح متاثر کر سکتا ہے۔ بالخصوص جب سے اب بھی یہ لوگ صیہونی حکومت کے فضائی حملوں کے دباؤ کا سامنا کر رہے ہیں۔