سچ خبریں:یمن کی انصار اللہ تحریک کے سیاسی دفتر نے یمن میں صیہونی حکومت کو خطرات سے بچانے کے لیے بحیرہ احمر میں امریکی اقدامات کے ردعمل میں ایک بیان جاری کیا ۔
انصاراللہ کے سیاسی دفتر نے اپنے بیان میں تاکید کی ہے کہ امریکی اتحاد کا مقصد قابض حکومت کو غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف اپنے وحشیانہ جرائم کو جاری رکھنے کی ترغیب دینا ہے اور یہ اتحاد بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہے اور اس کا مقصد جہاز رانی کو تحفظ فراہم کرنا نہیں ہے۔ بلکہ، امریکہ کا مقصد بین الاقوامی جہاز رانی کو دھمکی دینا اور صیہونی حکومت کے مفادات کے مطابق بحیرہ احمر کو فوجی بنانا ہے۔
اس بیان کے تسلسل میں کہا گیا ہے کہ یمنی مسلح افواج مقبوضہ فلسطین کی طرف بڑھنے والے اسرائیلی بحری جہازوں اور دیگر بحری جہازوں کو روکنے کے حوالے سے جو کچھ کرتی ہیں وہ ایک انسانی اور اخلاقی فریضہ ہے جس کا مقصد غزہ پر مسلط کردہ ناکہ بندی کو توڑنا ہے۔ غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کا کام اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے دفاع کا دعویٰ کرنے والے اداروں اور اداروں کو کرنا چاہیے تھا۔
اس بیان کے مطابق یمنی مسلح افواج اسرائیلی دشمن کے خلاف آپریشن کر رہی ہیں اور ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ دنیا کے کسی ملک کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ یمن کے عوام فلسطینی عوام کی حمایت میں اپنے اصولی موقف پر زور دیتے ہیں جب تک کہ جارحیت بند نہیں ہو جاتی اور غزہ کا محاصرہ ختم نہیں ہو جاتا۔
آخر میں یمن کی تحریک انصار اللہ کے سیاسی دفتر نے تاکید کی کہ ہمیں امید ہے کہ خطے اور دنیا کی اقوام غزہ میں ہمارے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہوں گی اور ہم سب سے کہتے ہیں کہ ہر ممکن طریقے سے غزہ کی حمایت کریں اور قابض حکومت کے جرائم کی مذمت کریں۔ اور امریکہ کے ایسے اقدامات جو خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔