سچ خبریں:فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے ڈپٹی سکریٹری جنرل محمد الہندی نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ 7 اکتوبر کو جو کچھ ہوا وہ علاقے میں بجلی کے گرنے کی طرح تھا۔
الہندی نے اس بات پر بھی تاکید کی: اس حملے نے علاقے پر صیہونی دشمن کے تسلط کے تمام مساوات کو متزلزل کردیا۔ صیہونی حکومت کے جرائم اور قتل و غارت کا مقصد خطے میں عدم استحکام کو بحال کرنا ہے۔
اسلامی جہاد کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کا تفصیلی بیان آپ ذیل میں پڑھ سکتے ہیں۔
جنگ کے 74ویں روز تل ابیب پر راکٹوں کی بارش دشمن کی شکست کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ دو ریاستی حل کے بارے میں جو کچھ کہا جاتا ہے وہ فلسطینیوں کو مطمئن کرنے کی چال ہے۔
اسرائیل دنیا کے سامنے وحشیانہ قتل عام کرکے میدان جنگ میں اپنی شکست سے بچنا چاہتا ہے۔
مزاحمت کی تباہی ایک سراب سے زیادہ کچھ نہیں کیونکہ فلسطینی قوم مزاحمت سے بھرپور ہے۔
جنگ کے مراحل کے بارے میں افواہیں اور احادیث غلط اور بے بنیاد ہیں کیونکہ غزہ کا کوئی حصہ ایسا نہیں ہے جس پر حملہ نہ ہوا ہو۔
میدان میں پے در پے شکستوں کے بعد اسرائیل اپنے حوصلے بحال کرنے کے لیے کوشاں ہے۔
اس جنگ کی قیادت واشنگٹن اور مغرب کر رہے ہیں تاکہ اسرائیل کی ڈیٹرنس برقرار رہے۔ اس جنگ کے بعد اسرائیل پہلے جیسا نہیں رہے گا۔
اس جنگ کے بعد خطے میں واشنگٹن کے خواب اور فریب دفن ہو جائیں گے۔موجودہ طاقتور پریشر شیٹس کو فعال کرنے کے لیے عرب سیاسی قوت نہیں ہے۔