سچ خبریں:اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفادی نے منگل کے روز کہا کہ اسکولوں، مساجد اور گرجا گھروں پر بمباری کرنا اور شہریوں کو تباہ کرنا اپنا دفاع نہیں ہے۔
انہوں نے اپنی تقریر کے تسلسل میں کہا کہ ہمیں اس جنگ کو غزہ کے خلاف آخری جنگ بنانے کی کوشش کرنی چاہیے۔
الصفادی نے مزید کہا کہ قبضہ ختم ہونا چاہیے اور دو ریاستی حل کی بنیاد پر منصفانہ اور جامع امن قائم ہونا چاہیے۔
اردنی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ یا تو سلامتی کونسل انصاف اور امن قائم کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہے یا پھر وہ کہے کہ اسرائیل کو ایسے حقوق حاصل ہیں جو کسی اور کے پاس نہیں ہیں۔
دوسری جانب غزہ میں قائم حکومت کے میڈیا آفس نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت نے گزشتہ 18 دنوں میں غزہ پر جتنے بم گرائے ہیں وہ ہیروشیما کو نشانہ بنانے والے ایٹم بم کی طاقت کے برابر ہے۔
غزہ میں مقیم حکومت کے میڈیا آفس کے اعلان کے مطابق صیہونی حکومت کی جارحیت کے آغاز سے لے کر اب تک اس حکومت نے اس پٹی کے فی مربع کلومیٹر پر 33 ٹن دھماکہ خیز مواد گرایا ہے اور اس حکومت نے 12 ہزار ٹن دھماکہ خیز مواد غزہ کے خلاف اب تک استعمال کیا ہے۔
آج بروز منگل 24 اکتوبر کو اسرائیلی فوج نے مسلسل 18ویں روز بھی غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں نہتے شہریوں پر بمباری کا سلسلہ جاری رکھا اور اس کے نتیجے میں مزید 140 فلسطینی جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی تھی، شہید ہو گئے۔
غزہ کی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ نصیرات، جبالیہ البلاد اور بیت لحیہ میں متعدد مکانات پر بمباری کے نتیجے میں کم از کم 25 فلسطینی شہید ہوگئے۔