سچ خبریں:فلسطینی علاقوں پر اپنے قبضے کے آغاز کے 73 سال بعد، اسرائیل ممکنہ طور پر انتہائی غیر محفوظ صورتحال میں ہے جو سیاسی اور سماجی بدامنی کے ساتھ ساتھ، اسرائیلی حکومت کے ساتھ وسیع فلسطینی مسلح تصادم دیکھنے کو مل رہا ہے، یہ سب ایک طرح سے تصدیق کرتے ہیں کہ اسرائیل زوال کی طرف بڑھ رہا ہے۔
مڈل ایسٹ مانیٹر یروشلم میں قابض حکومت کے ساتھ فلسطینی عوام کے تنازعہ میں موجودہ صورتحال خاص طور پر مقبوضہ علاقوں پر فلسطینی اسلامی مزاحمت کی طرف سے تاریخ کے سب سے بڑے راکٹ اور میزائل حملے کے بارے میں اپنی ایک رپورٹ میں لکھتا ہے کہ اسرائیل کی موجودہ صورتحال سے اندازہ ہوتا ہے اس غیر قانونی ریاست کی تباہی کے بارے ایران کے اسلامی انقلاب کے رہنما آیت اللہ خامنہ ای کی پیشین گوئی پوری ہورہی ہے۔
مڈل ایسٹ مانیٹر اس حوالے سے لکھتا ہےکہ آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ صیہونی حکومت اگلے 25 سال نہیں دیکھے گی،اس وقت تک مسلمان مجاہدین کا جہادی جذبہ صیہونیوں کو ایک لمحہ بھی چین و سکون سے نہیں رہنے دے گا ۔
واضح رہے کہ آیت اللہ خامنہ ای سے پہلے اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی آیت اللہ خمینی نے بھی اسرائیل کی تباہی کا اعلان کیا تھا اور اسے قریب سمجھا تھا۔
تاہم ایسا لگتا ہے کہ موجودہ وقت میں، اور اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان پیش آنے والی حالیہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے، مسجد اقصیٰ میں فلسطینی نمازیوں پر اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے مسلسل حملوں اور ان کے پرتشدد اقدامات کے ساتھ ساتھ انتہا پسند آباد کاروں کی طرف سے بھی کاروائیاں۔ نیز یروشلم کے محلے سے نکال باہر نکالنے کے مقصد سے شیخ جراح محلے پر صیہونی حملے اور اس کے نتیجے میں اسرائیل کے خلاف مزاحمتی محاذ کے بھاری میزائل جواب (اور فلسطینی مزاحمت کا سب سے بڑا تل ابیب پر حملہ)،یہ ظاہر کر رہا ہے کہ ایرانی رہبر کی پیشن گوئی سے پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہو رہے ہیں۔