سچ خبریں: چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے جرائم کے اعدادوشمار پیش کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس حکومت کے اقدامات اپنے دفاع کی حدود سے تجاوز کر گئے اور بیجنگ عام شہریوں کے قتل کی مذمت کرتا ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چونینگ نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے اقدامات اپنے دفاع کی حدود سے تجاوز کر گئے ہیں اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطینیوں کی نسل کشی میں امریکہ کا کردار
انہوں نے X سوشل میڈیا (سابقہ ٹویٹر) پر ایک پیغام شائع کرتے ہوئے لکھا کہ غزہ کی پٹی میں بمباری میں اقوام متحدہ کے 60 سے زائد ملازمین، 100 طبی عملہ اور 8 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہوئے۔
یہ صورت حال ظاہر کرتی ہے کہ اسرائیل کے اقدامات اپنے دفاع کی حدود سے تجاوز کر چکے ہیں،اپنا دفاع ہر ریاست کا حق ہے لیکن بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنا چاہیے۔
ہوا چونینگ نے مزید کہا کہ ہم ان تمام کاروائیوں کی مذمت کرتے ہیں جو شہریوں کو نشانہ بناتی ہیں اور انہیں خطرے میں ڈالتی ہیں،تمام انسانی جانیں قیمتی ہیں،فلسطینیوں کی جانوں کی حفاظت دوسرے لوگوں کی جانوں کی طرح ہونی چاہیے،تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ فوجی طاقت امن کی پیامبر نہیں ہوتی۔
مزید پڑھیں: مغربی حکام صیہونیوں کے تلوے کیوں چاٹ رہے ہیں؟
اس چینی اہلکار نے مزید لکھا کہ تشدد صرف موت، مزید نفرت اور انتقام کا باعث بنتا ہے،پائیدار سلامتی صرف اجتماعی سلامتی کے تصور پر عمل پیرا ہو کر حاصل کی جا سکتی ہے۔ بین الاقوامی انصاف کو صرف بین الاقوامی قوانین کی پاسداری سے ہی محفوظ کیا جا سکتا ہے۔