سچ خبریں: امریکہ کی نائب صدر کملا ہیرس نے صہیونیوں کی جانب سے تابعین اسکول میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے حالیہ جرم پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے اتوار کی صبح خبر دی ہے کہ امریکی صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار نے صہیونیوں کی جانب سے غزہ میں عام شہریوں کو نشانہ بنائے جانے پر زبانی طور پر تشویش کا اظہار کرنے تک خود کو محدود رکھا۔
انہوں نے اپنی تقریر میں غزہ کے مرکز میں ہونے والے حالیہ جرائم میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے میں صیہونی حکومت کے کردار کا اعتراف کیا اور دعویٰ کیا کہ اسرائیل شہریوں کے قتل عام کو روکنے میں اپنی ذمہ داری پر عمل پیرا ہے۔
قبل ازیں تحریک حماس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ غزہ کی پٹی میں الدرج محلے میں تابعین اسکول کے جرم کے بارے میں قابض فوج کی یہ بیانیہ کہ اس اسکول میں حماس اور اسلامی جہاد تحریک کے عناصر موجود تھے، گمراہ کن اور غلط ہے۔
حماس نے مزید کہا کہ حملہ آور عالمی برادری کی وسیع تنقید کے جواب میں غزہ میں شہریوں کے خلاف اپنے گھناؤنے جرم کو جواز فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم اس بات پر تاکید کرتے ہیں کہ مکتب تابعین کے جرم کے شہداء میں ایک بھی مسلح شخص نہیں تھا اور اس مکتب میں صبح کی نماز پڑھنے والے تمام افراد عام شہری ہیں۔
واضح رہے کہ آج ہفتہ کی صبح غزہ شہر کے مرکز میں صیہونی حکومت کے نئے ہولناک قتل عام میں 100 سے زائد افراد شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔