سچ خبریں:بیجنگ نے واشنگٹن پر دسیوں ہزار سائبر حملے کرنے اور حساس ڈیٹا چوری کرنے کا الزام لگایا ہے۔
چین کے نیشنل کمپیوٹر وائرس ایمرجنسی رسپانس سینٹر (سی وی آر سی) کی جانب سے آج پیر کو جاری کردہ ایک رپورٹ میں امریکی نیشنل سکیورٹی ایجنسی(NSA) پر حالیہ برسوں میں چینی نیٹ ورکس کے خلاف دسیوں ہزار سائبر حملے کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔
رپورٹ میں اس تنظیم نے خاص طور پر ٹیلرڈ ایکسیس آپریشنز آفس پرسیان میں نارتھ ویسٹ پولی ٹیکنک یونیورسٹی میں دراندازی کا الزام لگایا ہے، واضح رہے کہ اس یونیورسٹی کو چین کی وزارت صنعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی طرف سے مالی اعانت فراہم کی جاتی ہے اور یہ ہوا بازی اور خلائی تحقیق میں مہارت رکھتی ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا کہ ایکسیس آپریشنز آفس نے یونیورسٹی کے نیٹ ورکس میں گھس کر دسیوں ہزار نیٹ ورک ڈیوائسز بشمول سرورز، راؤٹرز، اور نیٹ ورک سوئچز کو اپنے کنٹرول میں لے لیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ درجنوں سائبر ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے اور SunOS آپریٹنگ سسٹم میں پہلے کی نامعلوم خامیوں کا استحصال کرتے ہوئے، یونٹ نے “اہم تکنیکی ڈیٹا” تک رسائی حاصل کی جس میں پاس ورڈ اور کلیدی نیٹ ورک ڈیوائسز کے آپریشنز بھی شامل ہیں، واضح رہے کہ امریکہ اور چین نے ایک دوسرے پر متعدد سائبر حملوں کا الزام لگاتے رہتے ہیں اور دونوں فریق ان الزامات کی تردید کرتے رہتے ہیں۔