سچ خبریں:برطانوی وزیراعظم نے چین کے خلاف معاندانہ موقف اپناتے ہوئے بیجنگ کو لندن کے خلاف ایک منظم چیلنج قرار دیا اور تائیوان پر چین کے حملے کی صورت میں اس جزیرے کو مسلح کرنے کی حمایت کی۔
برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے دعویٰ کیا کہ چین ان کے ملک کی اقدار اور مفادات کے لیے ایک منظم چیلنج ہے نیز ان کے ملک کی اقتصادی سلامتی کے لیے سب سے بڑا ریاستی خطرہ ہے،انڈیپینڈنٹ اخبار کے مطابق رشی سنک نے چینی صدر شی جن پنگ سمیت دیگر بڑی عالمی معیشتوں کے رہنماؤں کے ساتھ گروپ آف 20 سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے انڈونیشیا کے شہر بالی کا سفر کیا ہے۔
بالی کے دورے پر ان کے ساتھ سفر کرنے والے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سنک نے دھمکی دی کہ اگر چین نے تائیوان پر حملہ کیا تو لندن کی اس جزیرے کی مدد کے لیے ہتھیار بھیجنے پر غور کرے گا۔
تاہم سنک نے برطانوی حکومت کی دستاویزات میں چین کو سرکاری طور پر خطرہ کے طور پر درجہ بندی کرنے کی خواہش کا کوئی ذکر نہیں کیا جبکہ سابق برطانوی وزیر اعظم لز ٹرس نے ایسا کرنے کا وعدہ کیا تھا، تاہم سنک نے بظاہر بیجنگ پر ٹرس کے مقابلے میں نرمی برتنے کی کوشش کی۔
یاد رہے کہ انہوں نے گزشتہ موسم گرما میں اپنی ناکام انتخابی مہم کے دوران چین کو برطانیہ کے لیے سب سے بڑا طویل مدتی خطرہ قرار دیا اور وعدہ کیا کہ وہ برطانیہ میں چینی کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کی تمام 20 شاخیں بند کر دیں گے۔