سچ خبریں: چین اور شام نے ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ وہ غیر ملکی فوجی دستوں کی غیر قانونی موجودگی اور اس ملک کے قدرتی وسائل کی لوٹ مار کے خلاف ہیں۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسٹریٹجک پارٹنرشپ تعلقات کے قیام کے موقع پر چین اور شام کے مشترکہ بیان کی بنیاد پر چین نے شام میں غیر قانونی افواج کی موجودگی اور اس کے قدرتی وسائل کی لوٹ مار کے خلاف اپنی مخالفت کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا چین اور شام کے تعقلقات میں نیا موڑ آنے والا ہے؟
چائنا سینٹرل ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے اس مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ چین شام میں غیر قانونی فوجی موجودگی، غیر قانونی فوجی کاروائیوں اور اس ملک کے قدرتی وسائل کی غیر قانونی لوٹ مار کی مخالفت کرتا ہے۔
اس بیان میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ چین اپنی آزادی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں شام کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
چین کا کہنا ہے کہ ہم سلامتی، استحکام اور قومی ترقی کو برقرار رکھنے کے لیے شامی حکومت کی پالیسیوں اور اقدامات کی حمایت کرتے ہیں اور ہم شام کے اندرونی معاملات میں غیر ملکی افواج کی مداخلت اور اس کی سلامتی اور استحکام کو کمزور کرنے کی مخالفت کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: چین اور شام کی قربت تل ابیب کی گھبراہٹ کا باعث کیوں؟
درایں اثنا شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا نے کہا کہ شامی عرب جمہوریہ اور عوامی جمہوریہ چین کے سربراہان کے درمیان ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کے تعلقات کے قیام کے حوالے سے ایک مشترکہ بیان جاری کیا۔