سچ خبریں: حالیہ دنوں میں امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے دورہ تائیوان اور چینی حکام کی جانب سے فوجی تصادم کے امکان کے بارے میں سنگین انتباہات کے بارے میں بہت سی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔
اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق چین کے بار بار انتباہ کے باوجود تائیوان کی وزارت دفاع نے آج منگل کو چین کو مخاطب کرتے ہوئے ایک بیان میں اعلان کیا کہ تائیوان چین کے خطرات کے خلاف اپنے دفاع کے لیے پرعزم ہے۔
تائیوان کے میڈیا نے کل کو اطلاع دی کہ پیلوسی چین کی وارننگ کے باوجود آج سہ پہر تائیوان پہنچیں گی اور ممکنہ طور پر شہر کے ہوٹلوں میں ایک دن گزاریں گی۔
اس خبر کی اشاعت کے بعد، خبری ذرائع نے پیر کی شام 18 چینی فوجی طیاروں کی تائیوان کے فضائی جاسوسی زون میں پرواز کرنے کا اعلان کیا۔
خبر رساں ذرائع کے مطابق تائیوان کی وزارت دفاع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 18 چینی فوجی طیارے جن میں بمبار، جاسوسی طیارے، اینٹی سب میرین وارفیئر اور G-16 جنگی طیارے شامل ہیں، تائیوان جزیرے کے جنوب مغرب میں فضائی جاسوسی زون میں داخل ہوئے۔
چین کے انتباہات اس قدر سنگین ہیں کہ وہ امریکی حکام کی تشویش کا باعث بھی بن گئے ہیں، چنانچہ امریکی وزیر خارجہ اور وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے چین سے درخواست کی کہ وہ امریکی ایوان کے اسپیکر کے دورہ تائیوان کی صورت میں کشیدگی پیدا نہ کرے۔
رپورٹ کے مطابق، اگر پیلوسی تائیوان میں ہیں، تو یہ 25 سالوں میں جزیرے پر امریکی ایوان کے اسپیکر کا پہلا پڑاؤ ہو گا اور یہ ایسے وقت میں آیا ہے جب امریکہ اور چین کے تعلقات انتہائی کم ہیں۔