سچ خبریں: سینئر اسسٹنٹ سکریٹری ڈینیل کریٹن برنک نے کیوڈو کو بتایا کہ امریکہ اگلے سال کے اوائل میں وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے دورہ چین کے دوران بیجنگ کے ساتھ تعاون کو وسعت دینے کی کوشش کرے گا۔
واضح رہے کہ انہوں نے اس سفر کو مشرق اور مغرب کی ان دو طاقتوں کے درمیان تعلقات کے استحکام کی جانب مذاکرات کو آگے بڑھانے کا اگلا قدم قرار دیا۔
مشرقی ایشیائی امور کے لیے امریکہ کے سینیئر سفارت کار ڈینیئل کریٹن برنک گزشتہ ہفتے چین، جاپان اور جنوبی کوریا کے دورے سے واپس آنے کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کے چینی ہم منصب شی جن پنگ کے درمیان گزشتہ ماہ جی 20 اجلاس کے موقع پر ہونے والی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے انڈونیشیا کے جزیرے بالی کی میزبانی میں ہونے والی ایک میٹنگ میں انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے صدر نے گروپوں کو اپنے مقابلے کو منظم کرنے کے لیے بنیادی معاملات پر بات چیت کرنے کا حکم دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بائیڈن اور شی جن پنگ کے درمیان یہ پہلی ملاقات تھی بائیڈن نے گزشتہ سال جنوری میں اقتدار سنبھالنے کے بعد بالی میں اپنی ملاقات میں دونوں صدر نے اتفاق کیا کہ بلنکن مزید بات چیت کے لیے چین کا دورہ کریں گے۔
کریٹن برنک نے کہا کہ بلنکن کا اگلے سال کے اوائل میں دورہ چین ان کا امریکی وزیر خارجہ کے طور پر بات چیت کو آگے بڑھانے کے لیے پہلا قدم ہے جو ہمارے دوطرفہ ایجنڈے پر مسائل کی مکمل رینج ہو گی۔
بائیڈن انتظامیہ نے عالمی چیلنجوں جیسا کہ موسمیاتی تبدیلی صحت کے مسائل اور غذائی تحفظ کو ممکنہ شعبوں کے طور پر ذکر کیا ہے جن پر دنیا کی دو بڑی معیشتوں کو مل کر کام کرنا چاہیے۔