سچ خبریں:امریکی ایوان نمائندگان کے نمائندے نے اس ملک کی فضائی حدود میں چینی بیلون کی موجودگی پر ردعمل کے بعد امریکی صدر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔
فاکس نیوز کی رپورٹ کے مطابق امریکی فضائی حدود میں چینی بیلون کی موجودگی کے تنازع کے بعد امریکی ایوان نمائندگان کے ری پبلکن نمائندے اور اس ایوان کی مسلح افواج کی کمیٹی کے رکن جو ولسن نے کہا کہ اس کہ اس سانحہ کے بعد جو بائیڈن اور نائب صدر کملہ ہیرس کو مستعفی ہو جانا چاہیے۔
فاکس نیوز کے مطابق بغیر پائلٹ کے جاسوسی کرنے والا یہ بیلون امریکہ میں داخل ہونے اور ایڈاہو اور مشرقی ساحل کی فضائی حدود میں داخل ہونے سے پہلے گزشتہ سات روز سے آلاسکا اور کینیڈا میں اڑتا رہا،ولسن نے ٹویٹر پر لکھا کہ تباہ کن چینی جاسوس بیلون کے ڈسپلے نے آلاسکا سے جنوبی کیرولینا میں میرے گھر تک امریکی خاندانوں کو واضح طور پر دھمکی دی ہے لہذا بائیڈن اور نائب صدر کملہ ہیرس کو مستعفی ہونا چاہیے۔
بائیڈن حکومت کی نااہلی کے بارے میں انہوں نے مزید کہا کہ ان کے استعفیٰ کی میری درخواست اگست 2021 میں، افغانستان سے خطرناک اور غیر سنجیدہ انخلاء کی وجہ سے بھی تھی، جس نے امریکی خاندانوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کے لیے ایک محفوظ جگہ دی۔
ایوان نمائندگان کے اس رکن نے مزید اس بات پر زور دیا کہ امریکہ کے صدر اور نائب صدر کے استعفے کی ان کی درخواست سیاسی نہیں ہے، انہوں نے اس بارے میں لکھا کہ میری درخواست نہ 2021 میں سیاسی تھی جب ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی ڈیموکریٹ تھیں اور نہ اب 2023 میں جب ایوان نمائندگان کے اسپیکر کیون میکارتھی ریپبلکن ہیں سیاسی ہے،کون سی پارٹی اقتدار میں ہے اس معاملے کا امریکی خاندانوں سے کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ لیڈر کا پہلا معیار ، اس کی پارٹی سے وابستگی سے ہٹ کر، اس شخص کی قابلیت اور کارکردگی ہونی چاہیے، تاہم بدقسمتی سے، بائیڈن اور ہیرس اس معاملے میں ہار گئے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی میڈیا نے ہفتے کی شام اعلان کیا کہ ملکی فوج نے کیرولینا کے ساحل پ چینی جاسوس بیلون کو مار گرایا،امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے دعویٰ کیا کہ مار گرائے جانے والے چینی بیلون کو جاسوسی کے مقاصد اور امریکی اسٹریٹجک مراکز کی نگرانی کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔