سچ خبریں:عرب دنیا کے مشہور تجزیہ کار نے اسرائیلی جاسوس پروگرام پیگاسس کا حوالہ دیتے ہوئے صہیونی حکومت کو ایسی پارٹی کے نام سے یادکیا جو زیادہ سے زیادہ اس پروگرام کو استعمال کرتی ہے اور آنے والے دنوں میں اپنے دوستوں کے راز بھی فاش کردے گی۔
عبدالباری عطوان نے اسرائیلی جاسوس ٹول پیگاسس کے حوالے سےاپنے ایک کالم کہاکہ اس وقت اسرائیلی پیگاسس جاسوس کا اسکینڈل سرخیوں میں ہے اور اس کے نتائج کی وجہ سے عربوں کا تختہ لرز اٹھا ہےکیونکہ سائبر آپریشنز ایک دو دھاری تلوار کی طرح ہیں اور اسرائیل اس کا بہت بڑا صارف ہے؟ حزب اختلاف کے راز حکمرانوں اور ان کے آس پاس کےافراد کے ذاتی رازوں سے کم اہم کیسے ہیں؟ کیا جادو جادو گر کی طرف پلٹنے والا ہے؟
انہوں نے لکھا کہ یہ کوئی اتفاق نہیں ہے کہ حالیہ مہینوں میں صہیونی حکومت کے ساتھ ابراہام کے معاہدے پر دستخط کرنے والی عرب حکومتیں پیگاسس اسکینڈل میں زیادہ ملوث ہیں جس نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
عطوان نے لکھاکہ کلاسیکی اور سائبر پہلوؤں میں سکیورٹی کوآرڈینیشن ان سمجھوتوں کی ریڑھ کی ہڈی ہے کیونکہ بیشتر عرب ممالک خاص طور پر خلیج فارس کے خطے میں اپنی سلامتی کے بارے میں فکر مند ہیں جس کی وجہ ان کے اور ان کے لوگوں کے درمیان وسیع و عریض فرق ہےلہذا وہ آسانی سے اسرائیل کی خیالی سکیورٹی حمایت کے جال میں پھنس جاتے ہیں اور حزب اختلاف، انسانی حقوق کی تنظیموں اور صحافیوں جو اصلاح، آزادی اور بدعنوانی کے خاتمے کے خواہاں ہیں، کے خلاف استعمال ہونے کے لئے سائبر جاسوس پروگرام خریدنے کی لالچ میں آجاتے ہیں ۔
عطوان نے مزید کہاکہ جن ممالک نے یہ اسپائی ویئر اسرائیلی کمپنی سے خریدا تھا وہ اپنے مخالفین کے بارے میں معلومات حاصل کرنے اور ا ن کی نقل وحرکت پر نظر رکھنے میں کامیاب تو ہوگئے جیسے سعودی عرب ، مراکش ، متحدہ عرب امارات اور بحرین ،تاہم انھیں یہ یاد نہیں رہا کہ اسرائیل اس سافٹ وئر کا مرکزی صارف ہے کیونکہ ابتدائی معلومات کے مطابق اس نے بہت اہم راز حاصل کیے ہیں اور شائد ایسی تصاویر اور دیگر اشیا جن کا استعمال وہ متاثرین کو قابو کرنے کے لئے رقم بھتہ لینے کے لئے استعمال کرے گا اور اسرائیل کے مطالبات کو ماننے پر مجبور کرے گا۔
تجزیہ کار لکھتے ہیں کہ ابتدائی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جاسوسی کی کاروائیوں میں بند کمرے حتی کہ بیڈ روموں میں بھی فون کے مالکان کی تمام نقل و حرکت پر نظر رکھنے نیز کیمرہ اور اس کے ریکارڈنگ آلات کو کنٹرول کرنے کے لئے ٹارگٹ فون میں وائرس داخل کرنا شامل ہے،انہوں نے یہ نتیجہ اخذ کیاکہ آنے والے دن اور ہفتوں سے نہ صرف سیاسی مخالفین ، میڈیا ممبروں اور سیاستدانوں کے ذاتی اور سیاسی جہتوں کے بلکہ کچھ عرب حکمرانوں اور ان کے اہل خانہ کے بھی بہت سے راز افشا ہوں گے ، ہمیں ہمیشہ یاد رکھنا چاہئے کہ اسرائیلی دشمن راز نہیں رکھتا اور وہ پہلی فریق ہے جس نے اپنے دوستوں کے راز افشا کردیے ہمیں اس سے کیا توقع رکھنی چاہیے۔