سچ خبریں:کیتھولک دنیا کے عالمی رہنما پوپ فرانسس نے روم میں اطالوی وزیر اعظم کی موجودگی میں ایک تقریب میں کہا کہ اٹلی میں صرف امیر لوگ ہی بچے پیدا کر سکتے ہیں۔
کیتھولک دنیا کے عالمی رہنما پوپ فرانسس نے اٹلی کی خراب معاشی صورتحال کو اس ملک کے لوگوں کی فیملی زندگی شروع نہ کرنے کا فیصلہ کن عنصر قرار دیا اور بچے کی جگہ پالتو جانور کو پالنے کے خلاف خبردار کیا، روم کے میڈیا ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ کیتھولک رہنما پوپ فرانسس نے آبادی کے موضوع پر ایک اجلاس میں شرکت کی جس میں اٹلی کی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے بھی موجود تھیں۔
ڈیلی صباح اخبار کے مطابق پوپ فرانسس نے ایک تقریر کے دوران اعلان کیا کہ اٹلی میں فیلمی زندگی شروع کرنا ایک سخت کام بن گیا ہے جسے صرف امیر ہی برداشت کر سکتے ہیں۔
اٹلی کے وزیر اعظم کی موجودگی میں منعقد ہونے والی اس تقریب میں دنیا کے کیتھولکس رہنما نے بھی خبردار کیا کہ معاشی بدحالی کے نتیجے میں پیدا ہونے والے حالات نوجوانوں کو بچے پیدا کرنے سے روکتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق، اٹلی کی شرح پیدائش 2022 میں پہلی بار 400000 سے نیچے گری جو سالانہ کمی کے مسلسل 14ویں سال کی نشاندہی کر رہی ہے، اس طرح اٹلی کی آبادی 179000 افراد کی کمی کے ساتھ 5885 ملین رہ گئی۔
پوپ فرانسس نے روم میں آبادی کے بحران کا ذکر کرتے ہوئے سامعین سے کہا کہ شرح پیدائش میں کمی مستقبل کے لیے امید کی کمی کو ظاہر کرتی ہے جب کہ نوجوان نسلیں غیر یقینی اور عدم استحکام کے احساس سے متاثر ہیں۔
کیتھولک چرچ کے رہنما نے کہا کہ اچھی ملازمت تلاش کرنے اور نوکری حاصل میں دشواری، مہنگے مکانات، کرایہ اور ناکافی اجرت وہ مسائل ہیں جن میں ضروری اصلاحی اقدامات کے بغیر حالات مزید سنگین ہوجائیں اور عدم مساوات پیدا ہوجائے گی۔