سچ خبریں: برطانوی اخبار ٹیلی گراف کے مطابق، جرمنی میں جی 7 کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، ٹیرس نے یوکرین سے مزید فوجی مدد کا مطالبہ کیا اور ممالک پر زور دیا کہ وہ اس وقت تک اقتصادی پابندیاں عائد کرتے رہیں جب تک کہ روس اس تنازع سے مکمل طور پر باہر نہیں ہو جاتا۔
انہوں نے کہا کہ ولادیمیرعالمی سطح پر خود کو حقیر سمجھتے ہیں ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اسے یوکرین میں ایسی شکست کا سامنا کرنا پڑے جو اسے ہر قسم کے فوائد سے محروم کر دے اور بالآخر مزید حملوں کو محدود کر دے۔ان کے بقول، یوکرین کے لیے بہترین طویل مدتی سلامتی اس کی اپنے دفاع کی صلاحیت سے پیدا ہوتی ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے بیان کو دہراتے ہوئے دعویٰ کیا کہ روس کو اسٹریٹیجک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
اس سے قبل برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن اور میگڈالینا اینڈرسن نے، جنہوں نے یورپی سلامتی پر اجلاس منعقد کیا، کہا کہ یوکرین پر حملے کے بعد روسی صدر ولادی میر پوٹن کے ساتھ تعلقات کبھی بھی معمول پر نہیں آئیں گے۔ برطانوی حکام کی روسی صدر کے خلاف بیان بازی کے بعد، برطانوی وزیر دفاع بین والیس نے پیر کے روز دعویٰ کیا کہ پوٹن 77 سال قبل فاشزم اور استبداد کے آئینہ دار ہیں جن کے یوکرین پر حملے نے ملک کی سابق فوجی ساکھ کو داغدار کر دیا تھا۔