سچ خبریں:ڈونلڈ ٹرمپ اور امریکی حکومت کے کچھ سابق عہدیداروں نے امریکی فضائی حدود میں چینی انٹیلی جنس غبارے کی طویل مدتی پرواز کو تنقید کا نشانہ بنایا جبکہ خبروں سے یہ اشارہ ملتا ہےکہ یہ غبارہ ٹرمپ کے دور صدارت میں اس ملک کے آسمان میں دیکھے گئےتھے۔
پچھلے کچھ دنوں کے دوران کچھ ریپبلکن قانون سازوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس جاسوس غبارے کو پہلے ہی گولی مار دی جانی چاہیے تھی اور جو بائیڈن نے اسے گولی مارنے سے غفلت برتی ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ اگر ٹرمپ ہوتا تو ایسا کبھی نہ ہوتا!
امریکی آسمان میں اس چینی غبارے کی پرواز اور دخول اور مائیک پومپیو کے تبصروں کا حوالہ دیتے ہوئے فوربس نے لکھا کہ کیا پومپیو اس غبارے کے بارے میں پوری حقیقت بتا رہے ہیں؟ پینٹاگون نے زور دے کر کہا کہ یہ واقعات پہلے بھی ہو چکے ہیں پیٹ رائڈرنے ایک بیان میں کہا کہ اس قسم کے غباروں کی سرگرمی کی مثالیں گزشتہ چند سالوں میں سامنے آئی ہیں۔
بلومبرگ نیوز نے یہ بھی اطلاع دی کہ جب ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں تھے تو چینی غبارے امریکی آسمان پر اڑ رہے تھے!
بلومبرگ نے مزید کہا کہ اس ہفتے مونٹانا میں دیکھا گیا غبارہ پہلی بار نہیں ہے کہ اسے امریکی آسمان پر دیکھا گیا ہو بلکہ ٹرمپ کے دور میں بھی اس کا پتہ چلا تھا۔
امریکی میڈیا نے ایک سینئر امریکی اہلکار کے حوالے سے خبر دی ہے کہ پینٹاگون چند دنوں سے امریکہ کے اوپر سے بلندی پر اڑنے والے ایک چینی نگرانی والے غبارے کی نگرانی کر رہا ہے۔ چند دنوں کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے ہفتے کی شام امریکی فوج کو ان غباروں کو مار گرانے کا حکم دیا۔