سچ خبریں:چین نے امریکہ کو خبردار کیا کہ وہ اس ملک کے بارے میں اپنی غلط پالیسی بدلے ورنہ جنگ کا خطرہ مول لے۔
چین کے وزیر خارجہ کن گینگ نے امریکہ کو خبردار کیا کہ وہ بیجنگ پر جبر اور دباؤ کی اپنی پالیسی تبدیل کرے ورنہ جنگ اور تصادم کے لیے تیار ہو جائے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بیجنگ یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے امن مذاکرات چاہتا ہے، کہا کہ واشنگٹن کو چین کے بارے میں اپنی غلط پالیسی بند کرنی چاہیے ورنہ دوسری صورت میں جنگ اور تصادم کا خطرہ ہے۔
کین نے پارلیمنٹ کے سالانہ اجلاس کے موقع پر ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ چین کے ساتھ منصفانہ اور قانونی مقابلے کے بجائے، امریکہ نے چین کو دبانے اور دبانے کی پالیسی اپنائی ہے نیز واشنگٹن بیجنگ کو اپنے اہم حریف اور ایک بہت اہم جغرافیائی سیاسی چیلنج کے طور پر دیکھتا ہے جس کا مطلب ہے ہم اپنے کپڑوں کا پہلا بٹن غلط طریقے سے بند کریں۔
یاد رہے کہ حالیہ برسوں میں تائیوان کے مسئلے اور یوکرین میں جنگ جیسے کچھ معاملات کی وجہ سے دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ رہے ہیں لیکن حال ہی میں چینی جاسوس بیلون کے امریکی آسمان پر اڑنے اور امریکی جنگی طیاروں کے ہاتھوں تباہ ہونے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
کین نے مزید کہا کہ امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ چین کے ساتھ تعلقات کی بحالی چاہتا ہے اور اس ملک کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ چین امریکہ کے حملے کا صرف زبانی جواب دے گا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر واشنگٹن اپنی ٹرین کو بریک نہیں لگاتا اور اپنے غلط راستے کو تیز کرتا ہے تو کوئی بھی تحفظ اس ٹرین کو پٹڑی سے اترنے سے نہیں روک سکتا جو دونوں ممالک کے درمیان تصادم اور جنگ کا باعث بنے گا جس کے تباہ کن نتائج سے کوئی نہیں بچ سکے گا۔