سچ خبریں:ہاؤس اوور سائیٹ کمیٹی کے چیئرمین نے وائٹ ہاؤس کو ولیمنگٹن، ڈیلاویئر میں بائیڈن کے گھر پر مہمانوں کی فہرست کو برقرار نہ رکھنے پر تنقید کا نشانہ بنایا ۔
واضح رہے کہ اس دوران بائیڈن کے گھر سے چھ صفحات کی خفیہ دستاویزات ملی تھیں۔
کامر احیرا نے بائیڈن کے چیف آف اسٹاف رون کلین کو ایک خط بھیجا تھا جس میں ڈیلاویئر کے گھر آنے والوں کی فہرست تک رسائی کے لیے کہا گیا تھا۔
کینٹکی ریپبلکن ریاست کے نمائندے کے خط میں کہا گیا ہے کہ ان لوگوں کی فہرست کے بغیر جنہوں نے ان کی رہائش گاہ کا دورہ کیا۔امریکی عوام کبھی نہیں جان سکیں گے کہ ان انتہائی حساس دستاویزات تک کس کی رسائی تھی۔
وائٹ ہاؤس نے خط کے بعد انکشاف کیا کہ بائیڈن کی نجی رہائش گاہ پر آنے والوں کی کوئی فہرست نہیں ہے۔ تنظیم کے ترجمان ایان سامس نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ کامر اور ان کے ساتھیوں کا کوئی اعتبار نہیں ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ ریپبلکنز کے مطالبات کے بارے میں شبہ ہونا چاہئے اور ان سے پوچھنا چاہئے کہ انہوں نے اس مسئلہ پر سیاست کیوں کی جبکہ یہ اعتراف کرتے ہوئے کہ وہ ان خفیہ دستاویزات کے مواد کی پرواہ نہیں کرتے ہیں۔ ہاؤس ریپبلکن صدر بائیڈن پر حملہ کرنے کی منافقانہ اور بے شرمانہ کوشش میں سیاست کھیل رہے ہیں۔
اس سلسلے میں کامر نے ڈیلی میل کو بتایا کہ صدر بائیڈن نے امریکی تاریخ کی سب سے شفاف حکومت بننے کا وعدہ کیا تھا، لیکن وہ انتہائی اہم وقت میں شفاف ہونے سے انکاری ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وائٹ ہاؤس، نیشنل آرکائیوز، اور محکمہ انصاف نے کانگریس اور عوام سے باراک اوباما کی صدارت میں بائیڈن کی خفیہ دستاویزات سے متعلق معلومات کو چھپا رکھا تھا جو کہ غیر محفوظ جگہوں پر پائی گئیں۔
اپنی حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہ بائیڈن کی مہمانوں کی فہرست اس لیے نہیں رکھی گئی کہ یہ ذاتی تھی کامر نے کہا کہ تاہم، ڈیموکریٹس نے ٹرمپ کی صدارت سے برسوں پہلے سے ذاتی ٹیکس گوشوارے جاری کیے تھے۔