سچ خبریں:نیٹو کے سیکرٹری جنرل نے اعلان کیا کہ یوکرین کو فوجی ساز و سامان کی مسلسل ترسیل کی وجہ سے نیٹو ممالک کے ہتھیاروں کے ذخیرے خالی ہو گئے ہیں۔
روئٹرز خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، نیٹو کے سکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے جرمنی میں ہونے والی صنعتی کانفرنس میں اس بات پر زور دیا کہ یوکرین کی جنگ نے نیٹو کے ہتھیاروں کے ذخیرے کو خالی کر دیا ہے اور تمام ممالک کو مزید اسلحہ بنا کر اس کمی کو پورا کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:یوکرین جنگ نے امریکی ہتھیاروں کے گوداموں کو بھی خالی کر دیا:وال سٹریٹ جرنل
اسٹولٹن برگ نے کہا کہ کیف کو ہتھیاروں کی فراہمی کے ایک سال کے بعد، نہ صرف جرمنی بلکہ نیٹو کے رکن تمام ممالک میں اسلحے اور گولہ بارود کے ختم ہونے والے ذخیرے کو بھرنے کے لیے ایک مضبوط صنعت کی ضرورت ہے۔
تاہم انہوں نے زور دیا کہ ہمیں یوکرین کی حمایت جاری رکھنی چاہیے اور دعویٰ کیا کہ میدان جنگ میں صرف یوکرین کی فتح ہی ایک منصفانہ اور دیرپا امن کا باعث بن سکتی ہے۔
مزید:ہتھیاروں کے ذخیرے میں کمی کے بارے میں جوزپ بریل کی شکایت
یاد رہے کہ 24 فروری 2022 کو روسی فوج نے مشرقی یوکرین میں اپنا خصوصی فوجی آپریشن شروع کیا جبکہ یوکرین میں روسی فوج کی پیش قدمی کا مقابلہ کرنے کے لیے، امریکہ اور مغربی ممالک نے مختلف قسم کے جدید ہتھیار یوکرین کی فوج کو بھیجے اور روس کے خلاف پابندیاں عائد کیں جو انسانی تاریخ میں اب تک کی کسی ملک کے خلاف لگائی جانے والی سب سے بڑی پابندیاں ہیں۔