نیدر لینڈ کے پارلیمانی انتخابات میں اعتدال پسند جماعت کی تاریخی کامیابی، دائیں بازو کو بھاری شکست

نیدر لینڈ کے پارلیمانی انتخابات میں اعتدال پسند جماعت کی تاریخی کامیابی، دائیں بازو کو بھاری شکست

?️

نیدر لینڈ کے پارلیمانی انتخابات میں اعتدال پسند جماعت کی تاریخی کامیابی، دائیں بازو کو بھاری شکست
نیدرلینڈز  میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے تازہ نتائج کے مطابق لبرل میانہ رو جماعت ڈیموکریٹس 66 (D66)” نے شاندار کامیابی حاصل کرتے ہوئے 28 نشستوں کے ساتھ سبقت حاصل کر لی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، ہالینڈ کے سرکاری نشریاتی ادارے NOS کی جانب سے جاری کردہ ابتدائی نتائج میں کہا گیا ہے کہ D66 نے 2023 کے انتخابات میں صرف 9 نشستیں حاصل کی تھیں، تاہم اب اس کی نشستوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اگر یہ نتائج سرکاری طور پر تصدیق ہوجاتے ہیں تو D66 اپنی تاریخ میں پہلی بار پارلیمان کی سب سے بڑی جماعت بن جائے گی۔
دوسری جانب، خیرت ویلڈرز کی قیادت میں دائیں بازو کی انتہاپسند جماعت پارٹی فار فریڈم (PVV) کو 25 نشستیں ملی ہیں، جو پچھلے انتخابات کے مقابلے میں 12 نشستوں کی کمی ظاہر کرتی ہیں۔
تیسری پوزیشن پر لبرل پارٹی برائے آزادی و جمہوریت (VVD) ہے، جس نے 23 نشستیں حاصل کی ہیں۔
چوتھی پوزیشن پر سبز–محنت کش اتحاد (GroenLinks–PvdA) ہے جس کے حصے میں 20 نشستیں آئی ہیں، جبکہ مسیحی جمہوری پارٹی (CDA) نے 19 نشستوں کے ساتھ پانچویں مقام حاصل کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، رواں سال 3 جون کو ویلڈرز کی قیادت میں قائم حکومت کے خاتمے کے بعد ہالینڈ کے عوام کو گیارہ ماہ میں دوسری بار ووٹ ڈالنے پر مجبور ہونا پڑا۔ ویلڈرز، جو مہاجر مخالف اور یورپی یونین مخالف رہنما کے طور پر جانے جاتے ہیں، نے حکومت کے مہاجرین سے متعلق دس نکاتی منصوبے پر عمل میں تاخیر کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اتحاد سے علیحدگی اختیار کی تھی، جس کے نتیجے میں حکومت تحلیل ہوگئی۔
دیلان یشیلگوز، جو لبرل جماعت VVD کی رہنما ہیں، نے ویلڈرز کے اقدام کو "غیرذمہ دارانہ” قرار دیا اور کہا کہ "آپ ہالینڈ جیسے ملک میں ایسا کیسے کر سکتے ہیں؟” انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ ان کی جماعت آئندہ ویلڈرز کے ساتھ کسی اتحاد کا حصہ نہیں بنے گی۔
انتخابات میں دوسرے نمبر پر آنے والے اتحاد سبز–چپ (GroenLinks–PvdA) کی قیادت فرانس تیمرمانس کر رہے تھے، جو یورپی کمیشن کے سابق نائب صدر ہیں۔ تیمرمانس کو قابلِ اعتماد اور ماحولیاتی امور کے ماہر رہنما کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
ہنری بونٹن بال (Henri Bontenbal) اور ان کی جماعت CDA نے بھی اچھا مظاہرہ کیا۔ بونٹن بال کو ہالینڈ کی سیاست میں ایک ابھرتا ہوا چہرہ سمجھا جاتا ہے، جن کا نعرہ ہے: "وقت آگیا ہے کہ سیاست میں معمول کی حالت بحال کی جائے”۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، نتائج چاہے کچھ بھی ہوں، ویلڈرز کے وزیراعظم بننے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔
انتخابی مہم کے دوران مہاجرت اور رہائش کے بحران نمایاں موضوعات رہے۔ ہالینڈ، جہاں آبادی کا دباؤ یورپ میں سب سے زیادہ ہے، طویل عرصے سے رہائشی قلت کے مسئلے سے دوچار ہے۔
ووٹرز نے صحت، جرائم، اور مہنگائی کو بھی اہم مسائل کے طور پر بیان کیا، جبکہ ماحولیاتی تبدیلی کو سب سے کم ترجیحی مسئلہ قرار دیا گیا۔ بین الاقوامی امور میں، دفاعی معاملات، یوکرین کی جنگ اور غزہ میں جاری تنازعہ سب سے اہم سمجھے گئے۔
انتخابات میں 27 سیاسی جماعتوں نے حصہ لیا، جو 150 پارلیمانی نشستوں کے لیے مقابلہ کر رہی تھیں۔ ہالینڈ میں کوئی بھی جماعت اکیلے اکثریت حاصل نہیں کرتی، اس لیے کثیر الجماعتی اتحاد وہاں کی سیاست کا معمول بن چکا ہے۔
نتائج کے بعد نئی حکومت بنانے کے لیے مذاکرات کا عمل فوراً شروع ہو گیا ہے، جو عموماً کئی ماہ تک جاری رہتا ہے۔ پچھلی حکومت کے قیام میں 223 دن لگے تھے۔
سرکاری طور پر نئی حکومت بننے تک، ڈک شوف (Dick Schoof) بطور نگران وزیراعظم اپنے فرائض انجام دیتے رہیں گے۔

مشہور خبریں۔

شمالی کوریا کے رہنما کا بڑے پیمانے پر خودکش ڈرونز کی تیاری کا حکم

?️ 16 نومبر 2024سچ خبریں:شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے خودکش اور حملہ

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں خدمات انجام دینے والی ریاستوں کے بارے میں اہم انکشاف ہوگیا

?️ 8 مئی 2021جنیوا (سچ خبریں) اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں خدمات انجام

قومی سلامتی کمیٹی کا ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کے بعد بگڑتی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار

?️ 23 جون 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی

پی ٹی آئی نے از خود 7 رکنی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دے دی

?️ 28 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) عہدیداروں کی اندرونی ردوبدل کے فوراً بعد پاکستان تحریک

شام کے خلاف دہشتگردوں کے خطرناک منصوبے

?️ 24 مئی 2021سچ خبریں:روس کی وزارت دفاع نے شام کے صدارتی انتخابات سے قبل

بھارت کے خلاف امریکی پابندیوں کی سرگوشیاں، سینیٹرز مخالف

?️ 27 اکتوبر 2021سچ خبریں:  امریکی کانگریس میں ورجینیا کے سینیٹر مارک وارنر نے کہا

بھارت نے تحریک آزادی کشمیر کو دبانے کے لئے علاقے میں خوف ودہشت کا ماحول قائم کررکھاہے: حریت کانفرنس

?️ 6 اپریل 2025سرینگر: (سچ خبریں) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں

امریکی سینیٹرز میں پاکستان سے متعلق مسودہ قانون پر خاموش نہیں بیٹھیں گے

?️ 1 اکتوبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے